Book Name:Deeni Ijitmaat Ki Barkaat
فرماتا ( [1] ) * اور فرشتوں کے سامنے ان کا ذِکْرِ خیر فرماتا ہے ۔ ( [2] )
یہ وہ بَرَکَات تھیں جو اَحَادیث میں بیان ہوئیں ، اس کے عِلاوہ * دِینی اجتماعات کی بَرَکَت سے اللہ پاک کا قُرب ملتا ہے * غفلت دُور ہوتی ہے * نیکی اور بھلائی پر ایک دوسرے کی مدد کرنا نصیب ہوتا ہے * دِینی اجتماعات کی بَرَکَت سے ایمان مضبوط ہوتا ہے * دونوں جہان کی بھلائیاں ملتی ہیں * مُعَاشرے کی اِصْلاح ہوتی ہے * آپس میں محبّت ، پیار ، اِتّفاق ، اِتّحاد کی دولت نصیب ہوتی ہے * اس کی بَرَکَت سے اَخْلاق سنورتے ہیں * کردار میں بہتری آتی ہے * عقل بڑھتی ہے * سوشل لائِف یعنی معاشرے میں رہنے اور زندگی گزارنے کا تجربہ ( Experience ) بڑھتا ہے * مختلف سروے رپورٹس کے مطابِق مذہبی لوگ ( Religious People ) ( جو جمعہ جماعت اور دیگر دِینی اجتماعات میں شِرکَت کرتے رہتے ہیں ، یہ ) غیر مذہبی لوگوں کی نسبت نفسیاتی مسائِل ( Psychological Problems ) کا شکار کم ہوتے ہیں * ڈِپریشن جو آج کے دور کا ایک بڑا مسئلہ ہے ، ہائی بلڈ پریشر ، گردوں کے امراض ( Kidney Diseases ) اور ہارٹ اٹیک وغیرہ کی ایک بڑی وجہ ڈِپریشن ہے ، ایک سروے رپورٹ کے مطابِق مذہبی لوگ ( جو اجتماعات میں شِرکَت کرتے ہیں ، یہ ) ڈِپریشن سے بہت حد تک محفوظ رہتے ہیں * چونکہ یہ لوگ دوسروں کے دُکھ دَرْد سے واقِف ہوتے رہتے ہیں ، لہٰذا ان میں نیکی ، بھلائی ، خیر خواہی اور خِدْمتِ خلق ( Social Welfare ) وغیرہ کے جذبات زیادہ پائے جاتے ہیں * اس وقت دُنیا میں ایک بڑا مسئلہ خُودکشی ( Suicide ) بھی ہے ، خُود کشی کے واقعات میں روز بروز اضافہ ہوتا