Book Name:Safar e Meraj Aur Pyari Namaz

اس آیت مبارکہ کے تحت مُفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  فرماتے ہیں: یعنی  اپنے حبیب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کو آسمان اور لامکاں میں بُلا کر وہ نشانیاں دکھائیں جو باقی تمام نبیوں اور رَسُولوں نے سُنی تھیں، جیسے رَبّ کی ذات، عرش و کرسی، لوح و قلم، جنّت و دوزخ وغیرہ (یہ تمام نشانیاں باقی نبیوں و رسولوں نے وحی کے ذریعے سُنی تھیں، چُنانچہ باقی سب نے جو سُنا تھا، اللہ کریم نے اپنے محبوبِ عظیم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کو سب کچھ دِکھا دیا، کیوں دکھایا)تاکہ باقی انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَامُ   اب تک جن باتوں کی گواہی وحی کے ذریعے سُن کر دے رہے تھے، اب سب نبیوں کے تاجدار، مکی مدنی سردار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کی گواہی سُنی ہوئی نہیں بلکہ آنکھوں سے دیکھی ہوئی ہو جائے۔ اللہ پاک فرماتا ہے:  

یٰۤاَیُّهَا النَّبِیُّ اِنَّاۤ اَرْسَلْنٰكَ شَاهِدًا وَّ مُبَشِّرًا وَّ نَذِیْرًاۙ(۴۵) (پارہ :22 ،سورۂ احزاب:45)                                          

ترجَمہ کنزُ  العرفان: بیشک ہم نے تمہیں  گواہ اور خوشخبری دینے والا اور ڈر سنانے والابنا کر بھیجا۔

سُبْحٰنَ اللہ! معلوم ہوا؛ باقی سارے نبی مُخْبِر (یعنی وحی کے ذریعے سُن کر بتانے والے) تھے، ہمارے آقا و مولیٰ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  آنکھوں سے دیکھ کر گواہی دینے والے ہیں۔ مُفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  مزید فرماتے ہیں: دیکھنے والے گواہ کے بعد کسی گواہ  کی ضرورت نہیں رہتی، اس لئے اب کوئی نبی نہیں بن سکتا، اللہ پاک فرماتا ہے:

اَلْیَوْمَ اَكْمَلْتُ لَكُمْ دِیْنَكُمْ  (پارہ :6،سورۂ مائدہ:3)

ترجَمہ کنزُ العرفان : آج میں نے تمہارے لئے تمہارا دین مکمل کردیا  ۔

دین مکمل ہو گیا کیونکہ عَیْنِی (یعنی آنکھوں سے دیکھنے والا) گواہ تشریف لا چکا ہے۔([1])    


 

 



[1]... نور العرفان، پارہ :15،سورۂ بنی اسرائیل ،زیرآیت :1،صفحہ:339بتغییر قلیل۔