Book Name:Ramadan Sudharne Ka Mahina Hai

کی آمد پر خوشخبریاں دینا، لوگوں کو مُبارَک باد دینا بھی اچھا کام ہے، اس نیک کام پر ثواب ملنے کی اُمِّید بھی کی جا سکتی ہے، یہ بھی ممکن ہے کہ ہم آمدِ رَمضَان کی خوشی منائیں تو اللہ پاک کی رحمت جوش پر آجائے اور اسی ایک نیکی کی برکت سے ہم جنّت کے حقدار بن جائیں۔ البتہ! یہاں ایک ذرا احتیاط  (Care)کی ضرورت ہے۔ ہمارے ہاں رَمضَانُ الْمُبارَک کی آمد ہو یا ربیع الاول شریف تشریف لائے تو عموماً ایک میسج (Message) سوشل میڈیا کے ذریعے وائرل(Viral) ہوتاہے، جس میں لکھا ہوتا ہے:حدیثِ پاک میں ہے کہ جس نے سب سے پہلے آمدِ رَمضَان کی مُبارَک دِی، اس کے لئے جنّت واجب ہو جاتی ہے۔

ایسی کوئی حدیث پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم سے ثابِت نہیں ہے۔ نہ رَمضَانُ الْمُبارَک کے بارے میں، نہ ہی کسی اور مہینے کے بارے میں... لہٰذا ایسے جھوٹ پر مبنی میسجز کو آگے بڑھانے سے بچئے اور جو آپ کو ایسا میسج بھیجے، اسے پیار محبّت سے، حکمتِ عملی کے ساتھ نیکی کی دعوت بھی ضرور دیجئے! بلکہ ہو سکے تو ایسی باتوں کی بھرپُور کاٹ کرنی چاہئے۔ حدیثِ پاک میں ہے: ہمارے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّمنے فرمایا: مَنْ کَذَبَ عَلَیَّ مُتَعَمِّدًا فَلْیَتَبَوَّأْ مَقْعَدَہٗ مِنَ النَّار جس نے مجھ پر جان بوجھ کر جھوٹ باندھا (مثلاً حُضُور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے کوئی بات فرمائی نہیں تھی اور کہہ دیا کہ یہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّمکی حدیث ہے) تو ایسا بندہ اپنا ٹھکانا جہنّم میں بنا لے۔([1])

اللہُ اکبر! اللہ پاک ہمیں محتاط بنائے اور خصوصًا دِین میں بےاِحتیاطی (Carelessness)  سے محفوظ فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم۔

عَجِّلْ عَجِّلْ یَارَمضَان                                                                                                                  جان مِری تجھ پر قربان


 

 



[1]...بخاری،کتاب العلم،باب اثم من کذب علی النبی،صفحہ:103،حدیث:110۔