Book Name:Azadi Aik Nemat Hai
کے موت کا کھیل کھیلاجاتا ہے *کئی ایک نادان جو اپنے والدین کے بڑھاپے کا تنہا سہارا ہوتے ہیں، اِس وَن وِیلنگ کے نشے میں مست ہوکر موت کے گھاٹ اُتر جاتے ہیں *شرابیں پی جاتی ہیں *نشہ آور اشیاء کا دِل کھول کر استعمال کیا جاتا ہے۔
آہ! افسوس...!! کیا ہمیں پاکستان اس لئے مِلا تھا؟ کیا ہمیں اس نعمت سے اس لئے نوازا گیاتھا؟
وَائے ناکامی مَتاعِ کارواں جاتا رہا کارواں کے دِل سے اِحْساسِ زِیاں جاتا رہا([1])
وضاحت: آہ! ہمارا ساز و سامان (مثلاً عزّت، ترقی، کامیابی، عروج وغیرہ) سب تباہ و برباد ہوتا جا رہا ہے اور مصیبت تو یہ ہے کہ ہم نادانوں کو اس تباہی کا اِحْسَاس تک نہیں ہے۔
پیارے اسلامی بھائیو! بنی اسرائیل کو آزادی عطا کی گئی، انہوں نے اس نعمت کی قدر نہ کی، اس کا شکر نہ بجا لائے، اللہ پاک کی نافرمانی پر کمر بستہ رہے، ان پر ذِلّت مُسَلَّط کر دی گئی، کہیں ایسا نہ ہو کہ ہم بھی ناشکری کریں، آزادی کی اس نعمت کی قدر نہ کریں تو ہم پر بھی ذِلّت مسلط کر دی جائے۔ اس لئے ہمیں سنبھل جانا چاہئے۔
بیڑا یہ تباہی کے قریب آن لگا ہے
ڈاکٹر اقبال نے کہا تھا:
میں تجھ کو بتاتا ہوں تاریخِ اُمَمْ کیا ہے شمشیر و سِناں اَوَّل، طاؤس و رُباب آخر([2])
وضاحت: شمشیر و سناں: تلوار اور نیزے۔ طاؤس و رُباب: یعنی ناچ گانا۔ مطلب یہ ہے کہ