Book Name:Faiz e Data Huzoor
اور اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! قیامت تک بھرتی ہی رہیں گی۔ رَبِّ کریم ہم سب کو اَوْلیائے کرام کا عقیدت مند رکھے۔
ایک بات جو عرض کرنا چاہتا ہوں، وہ یہ کہ اَوْلیائے کرام کی کرامات یقیناً حق ہیں، یہ اللہ والے اپنے چاہنے والوں کی مدد بھی کرتے ہیں، مشکلات بھی حل کرتے ہیں، اس میں کوئی شک نہیں ہے، البتہ! ہمیں اِن کی تعلیمات پر بھی تَوَجُّہ دینی چاہئے بلکہ دُنیوی مشکلیں حل ہوں یا نہ ہوں، اِن اَوْلیائے کرام کی تعلیمات پر تَوَجُّہ اور اِن پر عَمَل تو ضرور کرنا چاہئے۔
آئیے! داتا حُضُور رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کا ایک فرمان مُبارَک سُنتے ہیں اور نیت کرتے ہیں کہ اُس پر عَمَل بھی کریں گے۔
داتا حُضُور رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: اے طالِبِ حق! تجھے معلوم ہونا چاہئے کہ عَمل کے لئے جس قدر عِلْم کی ضرورت ہے، اتنا عِلْم سیکھنا فرض و لازِم ہے۔ مزید فرماتے ہیں: یوں سمجھ لو کہ نماز ایک عمل ہے *جب تک بندے کو طہارت (مثلاً وُضُو اور غسل) کے فرائِض معلوم نہ ہوں *پانی کی شناخت نہ ہو (مثلاً یہ معلوم نہ ہو کہ کس پانی سے وُضو کر سکتے ہیں، کس سے نہیں کر سکتے) *قبلے کی سمت کا عِلْم نہ ہو *نماز کے اَوْقات اور *فرائض و واجبات وغیرہ کا عِلْم نہ ہو، اس وقت تک بندہ نماز صحیح طریقے سے ادا کر ہی نہیں سکتا۔([1])
پیارے اسلامی بھائیو! دیکھئے! داتا حُضُور رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے کتنی پتے کی بات ارشاد فرمائی ہے۔ افسوس! آج کل دِینی معلومات کی بہت کمی ہے، ہمارے ہاں لوگ دِین سیکھنے کی طرف