Book Name:Ala Hazrat Ka Iman e Kamil
پیارے اسلامی بھائیو! کاش ہمیں بھی ایسا پکّا یقین نصیب ہو جائے !آج کے دَور کا سب سے بڑا مسئلہ جس کو ہم کہہ سکتے ہیں، وہ بےیقینی کی کِیفیت ہے۔ آج اُمّتِ مسلمہ مجموعی طَور پر کئی طرح کے مسائِل سے دوچار ہے * غربت عام ہے * مشکلات ہیں، ہر دوسرا آدمی مشکلات میں پھنسا ہوا ہے * لڑائی جھگڑے ہیں * نااتفاقی ہے * دُنیا میں کئی جگہ تو مسلمان بیچارے ظُلْم و سِتَم کا شِکار ہیں، اللہ پاک ان کی غیب سے مدد فرمائے، اَلْحَمْدُ للہ! مسلمانوں نے تاریخ میں شاندار کارنامے انجام دئیے ہیں، اللہ کریم نے مسلمانوں کو بڑی شان وشوکت سے نوازا ہے لیکن اب حَالات ذرا اَور طرح کے چل رہے ہیں، اس کی وجہ کیا ہے؟ اس پر اگر تجزیہ کیا جائے تو شاید بہت ساری وُجُوہات ہمارے سامنے آ جائیں گی مگر اس سب کی ایک وجہ جسے شاید سب سے بڑی وجہ بھی کہا جا سکتا ہے، وہ بےیقینی ہے۔ پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا ارشادِ عالی شان سنیئے!مشہور صحابئ رسول حضرت اَبُو ہریرہ رَضِیَ اللہ عنہ روایت کرتے ہیں، رسولِ ذِیشان، مکی مَدَنی سلطان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: مَا اَخَافُ عَلٰی اُمَّتِی اِلَّا ضِعْفَ الْیَقِیْنِ یعنی مجھے اپنی اُمّت پر خَوف نہیں ہے مگر یقین کی کمزوری کا۔([1])
ایک اور حدیثِ پاک سنیئے! رسولِ رحمت، شفیعِ اُمّت صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: نَجَا اَوَّلُ ہٰذِہِ الْاُمَّۃِ بِالْیَقِیْنِ وَ الزُّہْدِ اس اُمّت کے پہلے لوگ یقین اور دُنیا سے بےرغبتی کے ذریعے نجات پا گئے وَ یَہْلِکُ آخِرُ ہٰذِہِ الْاُمَّۃِ بِالْبُخْلِ وَالْاَمَلِ اور اس اُمّت کے آخر