Book Name:Khuda Chahta Hai Rizae Mohammad
اور رَضا ہوتی ہے، وہ اس کی عقل کے مُطَابِق ہوتی ہے، آپ چھوٹے بچّے سے پوچھئے! کیا چاہئے؟ وہ کھانے پینے کی چیزیں مانگے گا، کھلونے مانگے گا اور اس طرح کی چیزیں مانگے گا۔ کسی عاقِل و بالغ سے پوچھئے! کیا چاہئے؟ وہ اپنے لحاظ سے تمنّا کرے گا، جس کی عقل جتنی بالغ ہے، جس کا شعور جتنا اُونچا ہے، وہ اُسی کے مُطَابِق تمنّا کرتا ہے، ہمارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم وہ ہستی ہیں کہ حضرت وہب بن منبہ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: میں نے پچھلی آسمانی کتابوں میں سے 71 کتابوں میں پڑھا ہے کہ پُوری دُنیا میں جتنی عقل اُتاری گئی ہے، اِس سب کو اگر ایک صحرا تصوُّر کیا جائے تو اس میں سے ایک ذَرَّے برابر عقل پُوری دُنیا کو دی گئی ہے، باقی ساری عقل محبوبِ ذِیشان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کو عطا کر دی گئی ہے۔([1])
یعنی آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم اتنے زیادہ عقل مند ہیں۔ لہٰذا آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی جو خواہشات ہیں، تمنّائیں ہیں، وہ بھی اِسی کے مُطَابِق ہیں۔
حضرت خَیْثَمَہ رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: اللہ پاک نے مالِک و مختار نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کو یہ پیشکش(Offer) فرمائی کہ اے مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم! اگر آپ چاہیں تو ہم آپ کو دُنیا کے وہ خزانے عطا فرمائیں جو نہ آپ سے پہلے کسی کو ملے، نہ آپ کے بعد کسی کو ملیں، اس پر مزید یہ کہ ان دُنیوی خزانوں کی وجہ سے آپ کے اُخْروِی انعامات سے بھی کچھ کم نہ کیا جائے گا۔ عابِد و زاہِد نبی، مکی مَدَنی، مُحَمَّدِ عربی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے عَرْض کیا: اے اللہ پاک! یہ سب کچھ میرے لئے آخرت ہی میں جمع فرما دے! ([2])