Yateemon Ke Wali

Book Name:Yateemon Ke Wali

سُورۂ واقعہ میں فرمایا:

نَحْنُ خَلَقْنٰكُمْ فَلَوْ لَا تُصَدِّقُوْنَ(۵۷) (پارہ:27، الواقعہ:57)

تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان:ہم نے تمہیں پیدا کیا تو تم کیوں سچ نہیں مانتے؟

اسی طرح قرآنِ کریم میں بہت سارے مقامات پر اللہ پاک نے ہم اِنسانوں کو اپنے احسانات، اِنعامات یاد دِلائے اور فرمایا: اِن اِنعامات کا شکر ادا کرو اور ہمارے فرمانبردار ہو جاؤ! یہ قرآنِ کریم کا ہم عام انسانوں سے متعلق اُسْلوب ہے، ہمیں احسان یاد دِلایا جاتا ہے تاکہ ہم فرمانبرداری اختیار کریں۔

(2):احسان یاد دِلانے کا ایک دوسرا مقصد ہوتا ہے اور وہ ہوتا ہے تسلّی دینا۔ سامنے والے کو تسلّی دِی جاتی ہے کہ جو تمہارے لئے پہلے اتنا کچھ کر چکا ہے، وہ مزید بھلائیاں کیوں نہیں کرے گا۔ یہی اُسْلوب یہاں اِختیار کیا گیا۔ مُعَاملہ یہ تھا کہ کچھ دِنوں کے لئے وحی نہیں آئی تھی، رسولِ اکرم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا دِل مُبارَک اُداس تھا، غیر مسلم، مکّے کے کافِر اُسے غلط رنگ دے رہے تھے، وہ کہتے تھے: مُحَمَّد صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے رَبّ نے انہیں چھوڑ دیا ہے۔مَعَاذَ اللہ!

اس پر اللہ پاک نے سُورۂ والضّحیٰ نازِل فرمائی([1]) اور اس میں یہ احسانات گِنوائے، فرمایا:

اَلَمْ یَجِدْكَ یَتِیْمًا فَاٰوٰى۪(۶) (پارہ:30، الضحیٰ:6)

تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان:کیا اس نے تمہیں یتیم نہ پایا پھر جگہ دی۔

وَ وَجَدَكَ ضَآلًّا فَهَدٰى۪(۷) (پارہ:30، الضحیٰ:7)

تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: اور اُس نے تمہیں اپنی محبّت میں گم پایا تو اپنی طرف راہ دی۔


 

 



[1]...تفسیر بغوی، پارہ:30، سورۂ ضحیٰ،جلد:4، صفحہ:631 خلاصۃً۔