Yateemon Ke Wali

Book Name:Yateemon Ke Wali

والِدِ محترم کی وفات میں حکمتیں

بہرحال! پیارے آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم دُنیا میں اِس حال میں تشریف لائے کہ آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے والِد وفات پا چکے تھے، اِس میں بھی آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی بہت سارِی شانیں ہیں۔ حضرت امام جعفر صادِق رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ جو اَہْلِ بیتِ پاک میں بہت بڑے اِمام ہیں، آپ کی خِدْمت میں سُوال ہوا: مَحْبُوبِ کریم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے والِدِ محترم آپ کی پیدائش سے پہلے ہی وفات پا گئے تھے، اس میں کیا حکمت تھی؟ فرمایا: اس میں حکمت یہ تھی کہ مخلوق میں سے کسی کے بھی حقوق آپ کے ذِمَّے لازِم نہ ہوں۔([1])  

یعنی آدمی چاہے جتنا بھی بلند رُتبہ ہو، ماں باپ کے حقوق تو اس پر لازِم رہتے ہی رہتے ہیں، اگر آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے والِدَین دُنیا میں تشریف فرما رہتے تو اُن کے حقوق مَحْبُوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم پر لازِم ہوتے مگر رَبِّ رحمٰن کی غیرت نے یہ گوارا ہی نہ کیا کہ مَحْبُوب اُس کے ہوں اور اُن پر کسی بندے کا حق لازِم آئے، اس لئے اللہ پاک نے والِدَینِ کریمین کو پہلے ہی اپنے پاس بُلا لیا تاکہ سب مخلوق آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے حُقُوق ادا کرے، آپ پر کسی کا بھی حق لازِم نہ ہو۔

یَا صَاحِبَ الْجَمَالِ وَ یَا سَیِّدَ الْبَشَرِ

مِنْ وَجْہِکَ الْمُنِیْرِ لَقَدْ نُوِّرَ الْقَمْرُ

لَا یُمْکِنُ الثَّنَاءُ کَمَا کَانَ حَقُّہٗ

بَعْد اَزْ خُدا بزُرْگ تُوئی قِصَّہ مُخْتَصَرْ

ترجمہ:اے  حُسن و جمال کے مالک! اے مخلوق کے سردار! آپ کے نُورانی چہرے سے فیض


 

 



[1]... مواہب اللدنیہ،المقصد الاول، آیات حملہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ، جلد:1، صفحہ:64۔