Book Name:Pyare Aaqa Ki ALLAH Pak Se Mohabbat
(حضرت مُحَمَّدِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم) کی وِلادت ہوئی تو میں نے دیکھا کہ آپ سجدے کی حَالت میں ہیں، شہادت کی اٌنگلی آسمان کی طرف اُٹھی ہوئی ہے، گویا آپ رَبّ کے حُضُور اِظہارِ بندگی فرما تے ہوئے، التجائیں کر رہے تھے۔([1])
سُبْحٰنَ اللہ! کیا شان ہے...!! اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ لکھتے ہیں:
پہلے سجدہ پہ روزِ ازَل سے درود یادگاریٔ اُمّت پہ لاکھوں سلام([2])
وضاحت:یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! آپ نے اپنی پیدائش کے دن جو پہلا سجدہ اللہ پاک کی جناب میں کیا اس پر ہماری طرف سے درود ہوں ، آپ کی اپنی امّت کو یاد رکھنے کی اس پیاری پیاری ادا پر لاکھوں سلام ہوں۔
اللہ پاک کا سب سے زیادہ قرب
پیارے اسلامی بھائیو! قرآنِ کریم میں اس بات کا ذِکْر ہے کہ سجدہ کرنے سے اللہ پاک کا قرب ملتا ہے اور حدیثِ پاک میں ارشاد ہوا: بندہ اپنے رَبّ کے سب سے زیادہ قریب اس وقت ہوتا ہے، جب سجدہ کرتا ہے۔([3])
پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے دُنیا میں تشریف لاتے ہی سجدہ کیا، اس سے پتا چلا کہ آپ اللہ پاک سے بےپناہ محبّت رکھتے تھے اور قربِ اِلٰہی کی منزلیں پیدا ہوتے ہی طَے فرما چکےتھے۔