Book Name:Jahannami Waadi Wail Ke Haqdar Kon?
کے ہولناک کنویں کے حق دار ہیں۔ اس خو فناک کنویں کو سمجھنے کے لئے کبھی کسی دُنیوی گہرے کنویں کے کنارے کھڑے ہو کر اُس کی گہرائی میں ذرا نظر ڈالئے اور سوچئے کہ اگر دُنیا کے اِس کنویں ہی میں قید کر دیا جائے تو کیا ہم اِس سزا کو بَرداشت کر سکیں گے؟ اگر نہیں اور یقیناً نہیں تو پھر جہنم کے خوفناک کنویں کا عذاب کیونکر برداشت ہو سکے گا!
اللہ پاک ہمیں سچّا، پکّا نَمازی بننے کی توفیق نصیب فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ۔
(4-5-6): وَیْل کا حق دار بنانے والے 3 اَعْمَال
پیارے اسلامی بھائیو! مزید کون کون سے بُرے اَعْمَال ہیں، جو وَیْل کا حقدار بنانے والے ہیں، سنیئے! اللہ پاک فرماتا ہے:
وَیْلٌ لِّكُلِّ هُمَزَةٍ لُّمَزَةِ ﹰۙ (۱) الَّذِیْ جَمَعَ مَالًا وَّ عَدَّدَهٗۙ(۲) (پارہ:30 ، اَلْہُمُزَہ:1- 2)
ترجمہ کنز العرفان:اس کے لئے خرابی ہے جو لوگوں کے منہ پر عیب نکالے، پیٹھ پیچھے برائی کرے جس نے مال جوڑا اور اسے گن گن کر رکھا۔
پیارے اسلامی بھائیو! یہ 3 بُرے اَعْمَال ہیں، جو وَیْل نامی جہنمی وادی کا حق دار بنانے والے ہیں: (1):مُنہ پر عیب نکالنا (یعنی طعنے دینا) (2):پیٹھ پیچھے بُرائی (یعنی غیبت) کرنا (3):اور مال جمع کرنا۔ افسوس یہ تینوں بُرائیاں آج کل ہمارے ہاں عام پائی جا رہی ہیں۔
قرآنِ کریم میں ایمان والوں کو فرمایا گیا:
وَ لَا تَلْمِزُوْۤا اَنْفُسَكُمْ وَ لَا تَنَابَزُوْا بِالْاَلْقَابِؕ- (پارہ:26 ،الحجرات:11)
تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان:اور آپس میں کسی کو طعنہ نہ دو اور ایک دوسرے کے برے نام نہ رکھو۔