Book Name:Jahannami Waadi Wail Ke Haqdar Kon?
کو اس کی (پیٹھ پیچھے) بُرائی کے طَور پر بیان کرنے کو غیبت(Back-Biting) کہتے ہیں۔([1])
آہ! افسوس! آج کل یہ آفت بھی ہمارے ہاں بہت پائی جاتی ہے* 2 لوگ مل کر بیٹھ جائیں تو غیبتوں چغلیوں کا پھاٹک کُھل جاتا ہے* دُکان پر بیٹھیں تو غیبت *دسترخوان پر بیٹھیں تو غیبت*گاڑی میں بیٹھیں تو غیبت*آفس میں پہنچیں تو غیبت*گھر میں بیٹھیں تو غیبت*یہاں تک کہ مسجد میں نماز کے انتظار میں بیٹھے ہوئے لوگ بھی غیبت کر کے جہنّم کے حقدار بن رہے ہوتے ہیں۔
پیارے اسلامی بھائیو! غیبت انتہائی نقصان دِہ عمل ہے۔ قرآنِ پاک میں ہے:
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اجْتَنِبُوْا كَثِیْرًا مِّنَ الظَّنِّ٘-اِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ اِثْمٌ وَّ لَا تَجَسَّسُوْا وَ لَا یَغْتَبْ بَّعْضُكُمْ بَعْضًاؕ-اَیُحِبُّ اَحَدُكُمْ اَنْ یَّاْكُلَ لَحْمَ اَخِیْهِ مَیْتًا فَكَرِهْتُمُوْهُؕ-وَ اتَّقُوا اللّٰهَؕ-اِنَّ اللّٰهَ تَوَّابٌ رَّحِیْمٌ(۱۲) (پارہ:26 ،الحجرات:12)
تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان: اے ایمان والو! بہت زیادہ گمان کرنے سے بچو بیشک کوئی گمان گناہ ہو جاتا ہے اور (پوشیدہ باتوں کی) جستجو نہ کرو اور ایک دوسرے کی غیبت نہ کرو کیا تم میں کوئی پسند کرے گا کہ اپنے مرے ہوئے بھائی کا گوشت کھائے تو یہ تمہیں ناپسند ہوگا اور اللہ سے ڈرو بیشک اللہ بہت توبہ قبول کرنے والا، مہربان ہے۔
شیخ ِطریقت، امیر ِاہلسنت حضرت علّامہ مولانامحمد الیاس عطار قادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ غیبت کی تباہ کاریوں کا خلاصہ کرتے ہوئے لکھتے ہیں: *غیبت ایمان کو کاٹ کر رکھ دیتی ہے