Book Name:Anbiya Par Aitmaad Na Karne Ka Wabal
پتا چلا؛ یہ شَوق کہ مجھے اللہ پاک کا دِیدار نصیب ہو جائے، یہ شَوق بہت اچھا ہے۔ احادیثِ کریمہ میں اس کی فضیلت بیان ہوئی ہے۔ مَحْبُوبِ ذیشان، مکی مَدَنی سُلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: مَنْ اَحَبَّ لِقَاءَ اللہِ اَحَبَّ اللہُ لِقَائَہٗ جو اللہ پاک سے ملاقات کو پسند کرتا ہے، اللہ پاک اس کی ملاقات کو پسند فرماتا ہے۔([1])
نیک لوگ دِیدار کا شوق رکھتے ہیں
ایک حدیثِ قدسی میں ہے، اللہ پاک فرماتا ہے: فَطَالَ شَوْقُهُمْ اِلَى لِقَائِيْ وَاِنِّي اِلَيْهِمْ لَاَشَدُّ شَوْقًا یعنی نیک لوگ مُجھ سے مِلنے کا بہت شَوق رکھتے ہیں اور میں ان کی ملاقات کا ان سے زیادہ مُشْتَاق ہوں۔([2])
اللہ پاک نے اپنا دیدار عطا فرمایا
حضرت بِشْر حافِی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ بہت بڑے وَلِیُّ اللہ ہوئے ہیں، آپ کے انتقال کے بعد کسی نے آپ کو خواب میں دیکھا، پوچھا: شیخ وَرَّاق اور شیخ نَصر رحمۃُ اللہِ علیہما کس حال میں ہیں؟ فرمایا: اللہ پاک نے اُنہیں جنّتی نعمتیں عطا فرمائیں، خُوب مزے سے کھاتے پیتے ہیں۔ خواب دیکھنے والے نے پوچھا: آپ پر کیا عِنَایت ہوئی؟ فرمایا: اللہ پاک کو معلوم ہے کہ مجھے کھانے پینے میں رغبت نہیں ہے، لہٰذا اللہ پاک نے اپنا دیدار عطا فرما دیا۔([3])
اللہ پاک نے شوق پُورا فرما دیا
حضرت حارِث بن اَبُو اَوْفیٰ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ اللہ پاک کے نیک بندے ہوئے ہیں، آپ کا