سورۂ فیل مکہ مکرمہ میں نازل ہوئی ہے۔ (خازن، تفسیر سورۃ
الفیل، ۴ / ۴۰۷)
رکوع اور
آیات کی تعداد:
اس سورت میں 1رکوع، 5 آیتیں ہیں ۔
’’فیل ‘‘نام رکھنے کی وجہ
:
عربی میں ہاتھی کو فیل کہتے
ہیں ،اور اس سورت کی پہلی آیت میں ہاتھی
والوں کا واقعہ بیان کیا گیا ہے اس مناسبت
سے اسے ’’سورۂ فیل‘‘ کہتے ہیں ۔
سورۂ فیل
کے مضامین:
اس سورت میں یمن کے بادشاہ
ابرہہ کا واقعہ بیان کیا گیا کہ اس نے اپنی قوت اور مال پر بھروسہ کرتے ہوئے خانہ
کعبہ پر حملہ کیا تو ا س کی فوج پراللّٰہ تعالیٰ نے چھوٹے چھوٹے پرندے
بھیجے جنہوں نے ان پر کنکر کے پتھر برسائے اور انہیں جانوروں کے کھائے ہوئے بھوسے کی طرح کردیا۔
سورۂ ہُمَزَہْ کے ساتھ مناسبت:
سورۂ فیل کی اپنے سے ما قبل سورت ’’ہُمَزَہْ ‘‘ کے ساتھ مناسبت یہ ہے کہ سورۂ ہُمَزَہْ میں بتایاگیا تھا کہ منہ پر عیب نکالنے والے اور پیٹھ پیچھے
برائی کرنے والے کافروں نے جو مال جمع کیا
تھا وہ انہیں اللّٰہ تعالیٰ کے عذاب سے نہ بچا سکے گا اور اس سورت میں اس پر دلیل قائم کرتے ہوئے فرمایا گیا کہ ابرہہ
جو کہ مال و دولت، طاقت و قوت اور جاہ و حشمت
میں کفارِ مکہ سے بڑھ کر تھا ،جب وہ کعبہ شریف پر حملہ آور ہوا تو اللّٰہ تعالیٰ نے
کمزور اور چھوٹے چھوٹے پرندوں کے
ذریعے اسے ہلاک کر دیا اور ان کا مال،تعداد اور قوت انہیں اللّٰہ تعالیٰ کے عذاب سے نہ بچا سکی۔