سورئہ نور مدینہ منورہ میں نازل ہوئی ہے۔( خازن، تفسیر سورۃ
النور، ۳ / ۳۳۳)
رکوع اور
آیات کی تعداد:
اس میں 9ر کوع اور64آیتیں ہیں ۔
’’نور ‘‘نام رکھنے کی وجہ
:
اس سورت کی آیت نمبر35اور 40میں بکثرت لفظ’’نور‘‘ ذکر
کیا گیا ہے، اس مناسبت سے اسے ’’سورۂ نور‘‘ کہتے ہیں۔
سورۂ نور
کے بارے میں اَحادیث:
(1) … حضرت مجاہد رَضِیَاللہ تَعَالٰی
عَنْہُفرماتے ہیں ،نبی کریمصَلَّیاللہ
تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنے ارشاد فرمایا: ’’تم اپنے مَردوں کو سورۂ مائدہ
سکھاؤ اور اپنی عورتوں کو سورۂ نور کی
تعلیم دو۔( شعب الایمان، التاسع عشر من شعب الایمان۔۔۔ الخ، فصل فی فضاءل السور
والآیات، ۲ / ۴۶۹، الحدیث: ۲۴۲۸)
(2) …حضرت ا بووائلرَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُفرماتے ہیں ـ: میں نے اور میرے ایک ساتھی
نے حج کیا اور حضرت عبد اللہ بن عباسرَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُمَا بھی حج کر رہے تھے،ایک جگہ حضرت عبد اللہ بن عباس رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُمَا سورۂ نور پڑھنے لگے اور ا س کی تفسیر بیان کرنا شروع ہوئے تومیرے
ساتھی نے کہا’’اے اللّٰہ! عَزَّوَجَلَّ، تو ہر نقص و عیب سے پاک
ہے، یہ شخص کتنا بہترین کلام کر رہا ہے اگر ا س کلام کو ترکی لوگ سن لیں تو وہ ایمان لے آئیں ۔(مستدرک، کتاب
معرفۃ الصحابۃ رضی اللہ تعالی عنہم، ذکر مجلس ابن عباس، ۴ / ۶۹۳، الحدیث: ۶۳۴۶)
سورۂ نور
کے مَضامین:
اس سورت کا مرکزی مضمون یہ
ہے کہ اس میں پردہ، شرم وحیاء اور عِفَّت
و عِصمَت کے احکام بیان کئے گئے ہیں ، نیز اس سورت میں یہ مضامین بیان کئے گئے ہیں :
(1) …اس سورت کی ابتداء میں زنا کرنے والے مردوں اور عورتوں کی شرعی سزا بیان کی گئی،نیز مشرکہ عورت اور
زانیہ عورت سے نکاح حرام قرار دے دیا گیا البتہ بعد میں زانیہ عورت سے نکاح کی حرمت منسوخ کر دی گئی اور
مشرکہ عورت سے نکاح کی حرمت باقی رکھی گئی۔
(2) …پاک دامن عورتوں پر زنا کی تہمت
لگانے اور اسے چار گواہوں سے ثابت نہ کر
سکنے والے کی شرعی سزا بیان کی گئی۔
(3) …لِعان کے اَحکام بیان کئے گئے۔
(4) …اُمُّ المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہرَضِیَ اللہ تَعَالٰی
عَنْہَاپر منافقین کی طرف سے لگائی جانے والی جھوٹی تہمت کا واقعہ بیان کیاگیا اور جو
مردو عورت ا س تہمت لگانے میں شریک تھا
اسے 80کوڑے مارنے کا حکم دیا گیا اور اس معاملے میں چند مسلمانوں پر بھی عتاب کیا گیا۔
(5) …حضرت ابو بکر صدیقرَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُکی شان بیان کی گئی۔
(6) …اجتماعی زندگی گزارنے کے اصول بیان کئے گئے کہ گھروں
میں داخل ہوتے وقت اجازت لی جائے،نگاہوں کو جھکا کر رکھا جائے، شرمْگاہوں کی حفاظت کی جائے،غیر مَحرم کے سامنے عورتیں اپنی زینت کی جگہیں ظاہر نہ کریں ، جو لوگ شادی شدہ نہیں اور شادی کرنے کی اِستطاعت رکھتے ہوں تو ان کی شادی کر دی جائے اور جو شادی کرنے کی
استطاعت نہیں رکھتے وہ اپنی عفت و عصمت کی
حفاظت کریں ۔
(7) …کفار کے اعمال کی مثال بیان کی گئی۔
(8) … اللہ تعالیٰ کے وجود اور وحدانیّت پر دن اور رات کے
پلٹنے سے،بارش نازل کرنے، زمین و آسمان کے پیدا کرنے،پوری کائنات کے اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں جھکنے، پرندوں
کی پرواز اور عجیب و
غریب قسم کے جانور اور کیڑے مکوڑے پیدا کرنے سے اِستدلال کیاگیا۔
(9) …منافقوں اور سچے مؤمنوں کے اَوصاف بیان کئے گئے کہ منافق اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کے حکم سے اِعراض کرتے ہیں جبکہ ایمان والے اللہ تعالیٰ اورا س کے رسول کے
احکامات کی اطاعت کرتے ہیں ۔
(10) … نیک اعمال کرنے والے مسلمانوں سے اللہ تعالیٰ نے زمین کی خلافت عطا
کرنے کا وعدہ فرمایا۔
(11) …تین اوقات میں غلاموں اور بچوں کے گھروں میں داخل ہونے کے اَحکام بیان کئے گئے۔
(12) …معذور مسلمانوں سے جہاد کے حکم میں تخفیف کی گئی۔
(13) …قریبی رشتہ داروں اور دوستوں کے گھروں سے اجازت کے بغیر کھانے کا حکم بیان کیاگیا۔
(14) … بارگاہِ رسالت کے آداب بیان کئے گئے۔
سورۂ
مؤمنون کے ساتھ مناسبت:
سورۂ نور کی اپنے سے ماقبل سورت ’’مؤمنون‘‘ کے ساتھ مناسبت یہ ہے
کہ سورۂ مؤمنون میں ایمان والوں کا ایک وصف یہ بیان کیا گیا کہ وہ اپنی شرمگاہوں
کی حفاظت کرتے ہیں اور سورۂ نور میں ان لوگوں کے احکام بیان کئے گئے جو اپنی شرمگاہوں کی حفاظت نہیں کرتے۔( تناسق الدرر،
سورۃ النور، ص۱۰۴)نیز سورہ مومنون میں صالحین
کے اوصاف بیان کئے گئے ہیں جبکہ سورۂ نور
میں فاسقین کے اعمال بیان کئے گئے ہیں ۔