سورۂ اَحزاب مدینہ منورہ میں نازل ہوئی ہے۔( خازن، تفسیر سورۃ
الاحزاب، ۳ / ۴۸۰)
آیات کی
تعداد:
اس سورت میں 9ر کوع،73 آیتیں ہیں ۔
’’احزاب ‘‘نام رکھنے کی
وجہ :
احزاب حِزب کی جمع ہے اور اس
کا معنی ہے گروہ، جماعت اور لشکر۔ اس سورت کے دوسرے اور تیسرے رکوع میں غزوۂ احزاب کا ذکر کیا گیا ہے اس مناسبت سے اس
سورت کا نام’’ سورۂ احزاب‘‘ رکھا گیا اور چونکہ مشرکینِ مکہ، یہودی اورمنافقین
متفق ومتحد ہوکرمدینہ منورہ پرحملہ آورہوئے تھے اس لیے اس غزوہ کوغَزْوَۃُ الْاَحْزَابْ کہتے ہیں ،نیز نبی کریمصَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
وَسَلَّمَنے اپنے
جانثارصحابہ ٔکرامرَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُمْکے ساتھ مل کر مدینہ کے اَطراف میں خندق کھود کر مدینہ
کادفاع کیاتھا،اس وجہ سے اس غزوہ کوغزوئہ خندق بھی کہتے
ہیں ۔
سورۂ
احزاب کے مَضامین:
اس سورت کا مرکزی مضمون یہ ہے کہ اس میں مسلمانوں کے لئے شرعی احکام بیان کئے گئے ہیں اور ا س میں یہ چیزیں بیان کی گئی ہیں :
(1)…اس سورت
کی ابتداء میں حضورِ اقدسصَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
وَسَلَّمَ کواللہ تعالیٰ کے خوف رکھنے پر قائم رہنے، کفار و منافقین کی پیروی سے بچنے، الله تعالیٰ کی وحی کی پیروی کرتے رہنے اور اللهتعالیٰ پر توکُّل کرتے رہنے کا حکم دیا گیا۔
(2)… یہ بتایا گیا کہ دین و دنیا کے تمام اُمور میں نبی کریمصَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکا حکم سب مسلمانوں پر نافذ
ہےاور حضورِ اقدسصَلَّی اللہ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکی اَزواجِ
مُطَہَّرات تعظیم اور حرمت میں مسلمانوں کی مائیں ہیں اور
جس طرح اپنی ماں سے نکاح حرام ہے اسی طرح
ان سے بھی نکاح کرنا حرام ہے۔
(3)…غزوۂ احزاب کا واقعہ بیان کیا گیا جس میں غزوۂ احزاب کے دن مسلمانوں پر کیاگیا انعام یاد دلایا گیا، منافقوں کا طرزِ عمل بیان کیا گیا اوران کی سازشوں کو ظاہر کیا گیا۔اس کے بعد غزوۂ بنو قریظہ اور
یہودیوں کی عہد شکنی کا ذکر ہے۔
(4)…حضور پُر نورصَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ازاوجِ مطہرات کو چند
احکام دئیے گئے ہیں نیز پردے کے متعدد احکام بیان فرمائے گئے۔
(5)… حضرت زینبرَضِیَ الله تَعَالٰی عَنْہَاکے نکاح کا واقعہ بیان کیا گیا ہے۔
(6)… مسلمانوں کو کثرت سے اللهتعالیٰ
کا ذکر کرنے حکم دیاگیا ،ان پر اللهتعالیٰ کے مہربان ہونے اور ان کے لئے عزت کا ثواب تیار ہونے کی بشارت
دی گئی ہے ۔
(7)…تاجدارِ
رسالتصَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکے اوصاف بیان کئے گئے اور ان کی تعظیم کے بارے میں
مسلمانوں کو ہدایات دی گئی ہیں ۔
(8)… مزید یہ شرعی احکام بیان کئے گئے ہیں :(1)بیوی کو ماں جیسا کہہ دینے کا حکم۔(2)یہ بتایا گیا کہ رشتہ دار ایک دوسرے کے وارث ہوتے
ہیں کوئی اجنبی دینی برادری کی وجہ سے کسی
کا وارث نہیں ہوتا۔(3)کسی کو منہ بولا بیٹا بنا لینے کاحکم۔(4)نکاح کے بعد بیوی کو ہاتھ لگائے بغیر طلاق دینے کا
حکم۔(5) مسلمان عورتوں کو پردہ کرنے
کا حکم۔