اس سورت کی دوسری آیت میںنبی کریمصَلَّی اللہتَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکا
اسمِ گرامی’’محمد‘‘ ذکر کیا گیا ہے اس
مناسبت سے ا سے’’سورۂ محمد‘‘ کہتے ہیں ،نیز اس
سورت کا ایک نام ’’سورۂ قِتال‘‘ بھی ہے اورا س کی
وجہ یہ ہے کہ اس سورت میںکفار کے ساتھ
جہاد کے احکام بیان کئے گئے ہیں ۔
سورۂ محمد کے
مضامین:
اس سورت کا مرکزی مضمون یہ ہے کہ اس
میںکفار کے ساتھ جہاد کرنے کے احکام اور
جہاد کرنے کاثواب بیان کیاگیا ہے،اور اس سورت میںیہ چیزیںبیان کی گئی ہیں :
(1)…اس سورت کی ابتداء
میںبیان کیا گیا کہ جو کافر دوسرے
لوگوںکو اللہ تعالیٰ کے راستے
سے روکتے ہیںاللہ تعالیٰ نے ان کے
اعمال برباد کردئیے جبکہ وہ لوگ جواللہ تعالیٰ کی وحدانیت ،حضورِ اقدسصَلَّی اللہتَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکی
رسالت پر ایمان لائے اور انہوںنے اچھے
کام کئے اور نبی کریمصَلَّی اللہتَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر نازل ہونے والی
کتاب قرآنِ مجید پر ایمان لائے تو اللہ تعالیٰ نے ان کی برائیاںمٹا دیںاور اس کی وجہ یہ ہے کہ کافروںنے
باطل کی پیروی کی اور مسلمانوںنے حق کی
پیروی کی۔
(2)…کفار کے ساتھ جنگ
کے دوران انہیںقتل کرنے اورکافر
قیدیوںکے بارے میںحکم دیا گیا ،جنگ کے دوران شہید ہونے والے
مجاہدوںکا ثواب بیان کیاگیا اور اللہ
تعالیٰ نے کفار کے ساتھ جہاد کرنے میںمسلمانوںکی مدد کرنے کی بشارت دی۔
(3)…کافروںکی رسوائی کی وجہ بیان کی گئی کہ وہ چونکہ اللہ
تعالیٰ کی نازل کردہ کتاب کو ناپسند کرتے ہیںا س لئے رسوا ہوئے ہیں ۔
(4)…کفار ِمکہ کے
سامنے سابقہ لوگوںکا انجام بیان کر کے
انہیںبتایاگیا کہ ان کا انجام بھی انہی
جیسا ہو سکتا ہے۔
(5)…پرہیز گار
مسلمانوںسے جس جنت کا وعدہ کیا گیا ہے اس
کے اوصاف بیان کئے گئے ۔
(6)…منافقوں کی صفات
بیان کی گئیںاور انہیںبتایاگیا کہ اللہ تعالیٰ ان کے
چھپے ہوئے بغض اورکینے کوظاہر فرما دے گا۔
(7)…اس سورت کے آخر
میں دنیوی زندگی کی حقیقت اور بخل کرنے کی مذمت بیان کی گئی ۔
سورۂ
احقاف کے ساتھ مناسبت:
سورۂ
محمد کی اپنے سے ماقبل سورت ’’احقاف‘‘ کے ساتھ مناسبت یہ ہے کہ سورۂ احقاف کی
آخری آیت کے اس حصے ’’فَهَلْ یُهْلَكُ اِلَّا
الْقَوْمُ الْفٰسِقُوْنَ‘‘کا سورۂ محمد کی
پہلی آیت کے ساتھ ایسا مضبوط ربط ہے کہ ان دونوںآیتوںکی تلاوت کے دورا ن اگربِسْمِاللہنہ
پڑھی جائے تو ایسے لگے گا جیسے یہ ایک ہی آیت ہے۔( تناسق الدّرر،
سورۃ القتال، ص۱۱۷)