سورۂ ذارِیات مکہ مکرمہ میںنازل ہوئی ہے۔(خازن،
تفسیر سورۃ الذّاریات، ۴ / ۱۸۰)
رکوع اورآیات کی
تعداد:
اس سورت میں3رکوع،60 آیتیں ہیں ۔
’’ذارِیات ‘‘نام رکھنے کی وجہ
:
ذارِیات کا معنی ہے خاک بکھیر کر اُڑا
دینے والی ہوائیں ،اور اس سورت کی پہلی آیت میںاللہ
تعالیٰ نے ان ہواؤںکی قسم ارشاد فرمائی
ہے ا س مناسبت سے ا س کا نام’’سورۂ ذارِیات‘‘ رکھا گیا۔
سورۂ ذارِیات کے
مضامین:
اس سورت کا مرکزی
مضمون یہ ہے کہ اس میںاسلام کے بنیادی
عقائد جیسے توحید، نبوت ، اور مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کئے جانے کو ثابت کیا گیا
ہے اور اس کے مخالف چیزوںجیسے شرک،نبوت
کی تکذیب اور حشر و نشر کے انکار کی نفی کی گئی ہے،اور اس سورت میںیہ چیزیںبیان کی گئی ہیں۔
(1)…اس سورت کی
ابتدائی آیات میںکفارِ مکہ کے اَحوال
بیان کئے گئے کہ وہ قرآنِ مجید،آخرت اور جہنم کے شدید عذاب کو جھٹلاتے ہیںاسی طرح مُتّقی مسلمانوںکے اَحوال اور ان کے لئے تیار کی گئی جنت کی
نعمتیںبیان کی گئیںتاکہ عقلمند انسان ان دونوںمیںفرق سمجھ سکے اور اسے عبرت و نصیحت حاصل ہو ۔
(2)…کفارِ مکہ کی طرف
سے پہنچنے والی اَذِیَّتوںپر نبی کریمصَلَّی اللہتَعَالٰیعَلَیْہِوَاٰلِہٖ وَسَلَّمَاور
صحابہ ٔکرامرَضِیَ
اللہتَعَالٰیعَنْہُمْکوتسلی
دینے کے لئے پچھلے انبیاء ِکرامعَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ
وَالسَّلَام اور
ان کی امتوںکے واقعات بیان کئے گئے ۔
(3)…اللہ تعالیٰ نے اپنی
قدرت اور وحدانیَّت کے دلائل ذکر فرمائے اور کسی کو اللہ تعالیٰ کا شریک
قرار دینے، اللہ
تعالیٰ کے رسولوںکی تکذیب کرنے سے منع
فرمایا اور حضورِ اقدسصَلَّی اللہتَعَالٰیعَلَیْہِوَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکو حکم
دیاکہ منکرین سے منہ پھیر لیںاور مُتّقی
لوگوںکو نصیحت کریں ۔
(4)…اس سورت کے آخر
میںجِنّات اور انسانوںکی تخلیق کا مقصد بیان کیا گیا کہ انہیںپیدا کرنے سے مقصود یہ ہے کہ یہ اللہ
تعالیٰ کی معرفت حاصل کریںاوراخلاص کے
ساتھ صرف اسی کی عبادت کریںاور یہ
بتایاگیا کہ تمام مخلوق کا رزق اللہ تعالیٰ نے اپنے ذمہ ٔکرم پر لیا ہو
اہے،نیز کفار و مشرکین سے قیامت کے دن شدید عذاب کا وعدہ کیا گیا اور انہیںدنیا میںسابقہ امتوںجیساعذاب نازل ہونے سے
ڈرایا گیا ہے۔
سورۂ قٓ کے
ساتھ مناسبت:
سورۂ
ذارِیات کی اپنے سے ماقبل سورت’’قٓ ‘‘کے
ساتھ ایک مناسبت یہ ہے کہ سورۂقٓ کے آخر میںمرنے کے بعد دوبارہ زندہ کئے جانے اور اعمال کی
جزاء و سزا ملنے کا ذکر کیا گیا اور سورۂ ذارِیات کی ابتداء میں قسموںکے ساتھ فرمایاگیا کہ لوگوںسے جو وعدہ کیا گیا ہے یہ سچاہے اور اعمال کی
جزاء یا سزا ضرور ملے گی ۔ دوسری مناسبت یہ ہے کہ سورۂقٓمیںجن انبیاء ِکرامعَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامکا اِجمالی طور پر ذکر ہوا ان کا سورۂ ذارِیات میںتفصیل کے ساتھ ذکر کیا گیا ہے۔