سورۂ صف مکیہ ہے، جبکہ
حضرت عبداللّٰہ بن عباسرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی
عَنْہُ اور جمہور مفسرین کے قول
کے مطابق مدنیہ ہے۔(خازن، تفسیر سورۃ الصف، ۴ / ۲۶۱)
رکوع اور آیات کی تعداد:
اس سورت میں 2 رکوع، 14آیتیں
ہیں ۔
’’صف ‘‘نام رکھنے کی وجہ :
صف کا معنی ہے سیدھی قطار
اور اس سور ت کی آیت نمبر4میں مذکور کلمہ ’’صَفًّا‘‘کی مناسبت سے اس کا نام ’’سورۂ
صف‘‘ رکھا گیا ہے ۔
سورۂ صف سے متعلق حدیث:
حضرت عبداللّٰہ بن سلامرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں ’’ہم نے اس بات پر مُذاکرہ
کیا کہ کون حضور پُر نورصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکے پاس جا کر یہ پوچھے گا
کہ اللّٰہ تعالیٰ کی بارگاہ میں کو
نسا عمل سب سے زیادہ پسندیدہ ہے۔ ابھی ہم میں سے کوئی اپنی جگہ سے اٹھا بھی نہیں
تھا کہ حضورِ اقدسصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنے ہماری طرف ایک شخص
بھیجا اور ا س نے ہمیں جمع کر کے ہمارے سامنے پوری سورۂ صف کی تلاوت کی۔(مسند امام احمد، حدیث عبد اللّٰہ بن سلام رضی اللّٰہ عنہ، ۹ / ۲۰۵، الحدیث: ۲۳۸۴۹)
سورۂ
صف کے مضامین:
اس سورت کا مرکزی مضمون یہ ہے کہ ا س
میںدشمنوںکے ساتھ جہاد کرنے کا حکم دیاگیا اور مجاہدین
کا عظیم ثواب بیان کیا گیا ہے ،نیز اس
سورت میںیہ مضامین بیان کئے گئے ہیں ۔
(1) …اس سورت کی ابتداء میںاللّٰہ
تعالیٰ کی تسبیح اور تقدیس بیان کی گئی اور مسلمانوںکو یہ حکم دیاگیا کہ وہ بات نہ کہیںجو خودکرتے نہیں۔
(2) …یہ بتایا گیا کہ جو لوگ اللّٰہ تعالیٰ کی راہ میںاس طرح
صفیںباندھ کر لڑتے ہیںگویا وہ سیسہ پلائی دیوار ہیںان سے اللّٰہتعالیٰ محبت فرماتا ہے۔
(3) …اللّٰہ تعالیٰ اورا س کے رسولصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکی نافرمانی کرنے اور دین میںتَفْرِقَہ بازی سے منع کیا گیا اور بتایا گیا کہ یہ یہودیوںاور عیسائیوںکا طریقہ ہے۔
(4) …مسلمانوںکو یہ بشارت دی گئی کہ اللّٰہ تعالیٰ
نے اپنے حبیبصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکو ہدایت اور سچے دین کے ساتھ بھیجا ہے اور یہ دین سب دینوںپر غالب ہو گا اگرچہ مشرکوںکو ناپسند ہو۔
(5) …مسلمانوںکے سامنے اُخروی عذاب سے نجات کا راستہ بیان کیا گیا کہ وہ اللّٰہ تعالیٰ اور اس کے رسولصَلَّی
اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَپر ایمان رکھیںاور اللّٰہ تعالیٰ کی راہ میںاپنے
مالوںاور اپنی جانوںکے ساتھ جہاد کریں ۔
(6) …اس سورت کے آخر میں مسلمانوںکو اللّٰہ تعالیٰ
کے دین کامددگار بننے کا حکم دیا گیا اورا ن کے سامنے حضرت عیسیٰعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُوَالسَّلَاماور ان کے حواریوںکی ایک
مثال بیان فرمائی گئی۔
سورۂ مُمْتَحِنَہْ کے ساتھ مناسبت:
سورۂ صف کی اپنے سے ما قبل سورت’’مُمْتَحِنَہْ‘‘ کے ساتھ ایک مناسبت یہ ہے کہ سورۂ مُمْتَحِنَہْ کی ابتداء میں ، وسط میںاور آخر میںکفار سے دوستی اور محبت رکھنے سے منع کیا گیا
اور اس سورت میںمسلمانوںکو متحد ہونے اور دشمنوںکے سامنے ایک
صف میںکھڑے ہونے کا حکم دیا گیا۔دوسری
مناسبت یہ ہے کہ سورۂ مُمْتَحِنَہْ میںمسلمانوںاور کفار کے درمیان ملکی ،داخلی اور خارجی معاملات کے احکام بیان کئے گے
اور اس سورت میںدشمنوںسے جہاد کرنے کاحکم دیاگیا اور جہاد چھوڑنے والوںکو تنبیہ
کی گئی ہے۔