سورۂ نَبا مکہ مکرمہ میں نازل ہوئی ہے۔( خازن، تفسیر سورۃ
النّبأ، ۴ / ۳۴۵)
رکوع اور
آیات کی تعداد:
اس سورت میں 2رکوع، 40 آیتیں ہیں ۔
’’نبا ‘‘نام رکھنے کی وجہ
:
عربی میں خبرکو ’’نَبا‘‘
کہتے ہیں اور اس سورت کی دوسری آیت میں یہ لفظ موجودہے جس کی مناسبت سے اسے ’’سورہ ٔنبا‘‘ کہتے ہیں ۔نیزاس سورت کو سورۂ تَساؤل اور سورۂ عَمَّ یَتَسَآءَلُوْنَبھی
کہتے ہیں ،اور یہ دونوں نام اس کی پہلی آیت
سے ماخوذ ہیں ۔
سورۂ نبا
کے مضامین:
اس سورت کا مرکزی مضمون یہ ہے کہ اس میں مختلف دلائل سے مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کئے
جانے کو ثابت کیا گیا ہے،اس کے علاوہ اس سورت میں یہ مضامین بیان ہوئے ہیں ۔
(1)…اس سورت کی ابتداء میں قیامت کے بارے میں مشرکین کی باہمی گفتگو کے بارے میں بتایا گیا اور قیامت قائم ہونے کی خبر دے کر اس
کے واقع ہونے پر دلائل بیان کئے گئے ۔
(2)…اللّٰہ تعالیٰ کی قدرت کے چند
آثار بتا کر انسان کو اس کی موت کے بعد دوبارہ زندہ کئے جانے پر دلائل بیانکئے گئے۔
(3)…دوبارہ زندہ کئے جانے اور مخلوق کے درمیان فیصلہ
کئے جانے کا وقت بتایاگیا۔
(4)… اس سورت کے آخر میں بتایاگیاکہ جہنم کافروں کے انتظار میں ہے اور اس کے بعدکافروں کے عذاب کی مختلف اَقسام اور نیک مسلمانوں کے ثواب کی مختلف اَنواع بیان کی گئیں ۔
سورۂ مُرسَلات کے ساتھ
مناسبت:
سورۂ نبا کی اپنے سے ما
قبل سورت ’’مُرسَلات‘‘ کے ساتھ ایک مناسبت یہ ہے کہ دونوں سورتوں میں مرنے
کے بعد دوبارہ زندہ ہونے کو بیان کیا گیا اور اس چیز پر دلائل دئیے گئے ہیں ۔ دوسری
مناسبت یہ ہے کہ دونوں سورتوں میں جنت اور جہنم کے اوصاف،نیک مسلمانوں کی
نعمتوں اور کافروں کے عذاب، قیامت کی ہَولْناکیاں اور اس کی صفات بیان کی گئی ہیں
۔