رات کو عربی میں لَیل کہتے
ہیں ،اور اس سورت کی پہلی آیت میں اللّٰہ تعالیٰ نے رات کی قسم ارشاد فرمائی ہے اس مناسبت سے اسے ’’سورۂ
لَیل‘‘ کہتے ہیں ۔
سورۂ لیل
سے متعلق حدیث:
حضرت جابر بن سمرہرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی
عَنْہُ فرماتے ہیں :سرکارِ دو عالَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ ظہر کی نماز میں ’’وَ الَّیْلِ اِذَا یَغْشٰى‘‘ پڑھا کرتے تھے۔( سنن نسائی، کتاب الافتتاح، القراء ۃ فی الرکعتین الاولیین من صلاۃ
العصر، ص۱۷۰، الحدیث: ۹۷۷)
سورۂ لَیل
کے مضامین:
اس سورت کا مرکزی مضمون یہ ہے کہ اس میں انسان کے عمل اور آخرت میں ا س کی جزاء کے بارے میں بیان کیا گیا ہے اور اس میں یہ مضامین بیان ہوئے ہیں ۔
(1)…اس سورت کی ابتدائی آیات میں رات،دن اور مُذّکر و مُؤنّث کو پیدا کرنے والے
رب تعالیٰ کی قَسم ذکر کرکے ارشاد فرمایا گیا کہ اے لوگو! بیشک تمہارے اعمال
جداگانہ ہیں کہ کوئی جنت کے لئے عمل کرتا
ہے اور کوئی جہنم کےلئے عمل کرتا ہے۔
(2)…اللّٰہ تعالیٰ کی راہ میں مال خرچ کرنے
والے ،ممنوع و حرام کاموں سے بچنے والے اور دین ِاسلام کو سچا ماننے والے کی فضیلت بیان کی گئی اور راہِ خدامیں مال خرچ کرنے میں بخل کرنے والے،ثواب اور آخرت سے بے پرواہ بننے
والے اور دین ِاسلام کو جھٹلانے والے کے بارے میں وعید بیان کی گئی ہے۔
(3)…یہ بتایا گیا کہ ہدایت دینا اللّٰہ تعالیٰ کے ذمہ ٔکرم پر ہے اور وہی دنیا و آخرت کا
مالک ہے۔
(4)…اللّٰہ تعالیٰ نے
نارِجہنم کے عذاب سے ڈرایا اور بتایا کہ یہ عذاب اسے ملے گا جس نے قرآنِ مجید اور
حضور پُر نورصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَکی نبوت کا انکار کیا ۔
(5)…اس سورت کے آخر میں یہ بیان کیاگیا کہ جس نے کسی
کا بدلہ اتارنے اورریا کاری و نمائش کے طور پر مال خرچ نہیں کیابلکہ صرف اللّٰہ تعالیٰ کی بار گاہ میں پاکیزگی حاصل کرنے کے ارادے سے مال خرچ کیاتو اِسے اُس
آگ سےدور رکھا جائے گا اور وہ اللّٰہ تعالیٰ کے بے پناہ انعامات پر خوش ہوجائے گا۔ان آیات کا مِصداق حضرت ابو
بکر صدیقرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُہیں ۔
سورۂ شمس کے ساتھ مناسبت:
سورۂ لیل کی اپنے سے ماقبل سورت ’’شمس‘‘ کے ساتھ مناسبت یہ ہے کہ سورۂ شمس
میں بتایا گیا کہ جس نے اپنے نفس کو پاک کرلیا وہ کامیاب ہوگیا اور جس نے اپنے نفس کو گناہوں میں چھپادیا وہ ناکام ہوگیا اور اس سورت میں وہ اوصاف بیان
کئے گئے ہیں جن کی وجہ سے انسان کوکامیابی
حاصل ہوتی ہے اور جن کی وجہ سے وہ ناکامی کا سامنا کرتا ہے۔