جسمِ مبارک کی خوشبوئیں

آخری نبی کا پیارا معجزہ

جسم مبارک کی خوشبوئیں

*مولانا سید عمران اختر عطّاری مدنی

ماہنامہ فیضانِ مدینہ فروری 2025

آخری نبی، محمد عربی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم كاایک قابلِ حیرت معجزہ یہ تھا کہ آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے جسمِ مبارک سے خوشبو آیا کرتی تھی، حضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے مساموں سے نکلنے والا مبارک پسینہ خوشبودار ہوا کرتا تھا بلکہ مبارک پسینے کی خوشبو اتنی جانفزا ہوا کرتی تھی کہ لوگ اسے بطورِ عطر استعمال کرنے کی جستجو رکھا کرتے۔

بہترین خوشبو

 حضرت اُمِّ سُلیم صحابیہ رضی اللہُ عنہا سے مروی ہے کہ دو پہر کے وقت نبی اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ہمارے گھر تشریف لاتے اور قیلولہ (یعنی دوپہر کو آرام) فرماتے، میں سرکار صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے لئے بستر بچھا دیتی نیز رحمتِ دو عالم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو پسینہ زیادہ آتا تھا تو میں پسینہ مبارک جمع کرتی رہتی، ایک دن نبی اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : اے امِّ سُلیم ! یہ کیا کر رہی ہو؟ عرض کیا یا رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اسے میں اپنی خوشبو بناؤں گی۔ ایک روایت میں ہے کہ ہم اس پسینہ مبارک سے بچوں کے لئے برکت حاصل کریں گے، یہ پسینہ مبارک ہر خوشبو سے بہتر خوشبو ہے۔ یہ سن کر فرمایا: تو نے درست کہا ہے۔ ([1])

جسمِ اقدس کی عطر بیزی

جہاں تک جسمِ مبارک سے خوشبو کی لپٹیں آنے کا تعلق ہے تو اس بارے میں حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہُ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دن میں نے فجر کی نماز رسولِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے ساتھ پڑھی، نماز سے فارغ ہوکر رسولِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اپنے درِ دولت (گھر) جانے کے لئے نکلے تو میں بھی آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے ساتھ نکل کھڑا ہوا تو رسولِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے سامنے کچھ بچے آگئے، حضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ان میں سے ہر ایک کے رُخساروں پر (شفقت سے) مبارک ہاتھ پھیرا اور میرے رُخساروں پر بھی اپنا مبارک ہاتھ پھیرا، میں نے حضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے مبارک ہاتھوں کی ایسی ٹھنڈک اور مہک محسوس کی گویا آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے عطر فروش کے صندوق سے ہاتھ نکالا ہو۔([2])

جسمِ اقدس کی خوشبو متلاشیوں کی راہنما

 حضرت جابر رضی اللہُ عنہ مزید فرماتے ہیں کہ حضورِ اکرم نورِ مجسم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم جس راہ سے گزرتے اس راہ پر چلنے والے کو حضورِ اکرم کے پسینۂ خوشبودار کی وجہ سے معلوم ہوجاتا تھا کہ یقیناً یہاں سے حضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا گزر ہوا ہے۔([3])

عنبر زمیں عبیر ہوا مشک تر غبار

ادنیٰ سی یہ شناخت تری راہ گزر کی ہے

معجزے پر مشتمل ان روایات سے چند باتیں سیکھنے کو ملتی ہیں۔

*جب ہمارے بڑے اور بزرگ آئیں تو ان کے آرام وغیرہ کا اہتمام کرنا چاہئے۔

*حضور نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے تبرکات سے برکت پانے کی نیت کرنا صحابہ و صحابیات کا طریقہ ہے۔

*برکت حاصل کرنے کے لئے تبرّکات کے حصول کی جستجو و کوشش جائز ہے اور یہ کرنی بھی چاہئے۔

*بزرگوں کی سیرت اور عادات واطوار پر غور وفکر کرنا، انہیں یاد رکھنا، ان سے سبق حاصل کرنا یا مفید پہلو اخذ کرنا اچھی بات ہے۔

*اگر ہمیں اللہ والوں کی شفقتوں سے حصہ ملے تو ہمیں وہ شفقت یاد رکھنی چاہئے، اسے اپنے لئے سعادت سمجھنا چاہئے نیز اچھی نیت سے دوسروں کے سامنے بیان کرنے میں بھی حرج نہیں۔

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* فارغ التحصیل جامعۃ المدینہ شعبہ ماہنامہ فیضانِ مدینہ کراچی



([1])مسلم، ص978، حدیث:، 6057،6056

([2])مسلم، ص978، حدیث: 6052

([3])دارمی، 1 / 45، حدیث: 66


Share