حسد

آؤ بچو حدیث رسول سنتے ہیں

حسد

*مولانامحمد جاوید عطاری مدنی

ماہنامہ فیضانِ مدینہ اپریل 2023

اللہ پاک کے آخری نبی حضرت محمد مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : لَا تَحَاسَدُوْا یعنی آپس میں حسد نہ کرو۔  ( بخاری ، 4/117 ، حدیث : 6066 )  

کسی کی دینی یا دُنیاوی نعمت کے ختم ہوجانے کی تمنا کرنایا یہ خواہش کرنا کہ فُلاں شخص کو یہ نعمت نہ ملے ، ” حَسَد “ ہے۔   ( الحدیقۃ الندیۃ ، 1/600 ، 601 )  

پیارے بچّو ! حَسَد كرنا بہت بڑا گناہ ہے ، حسد نیکیوں کو کھاجاتا ہے ، حسد سے آپس كی محبت ختم ہو جاتی ہے ، حسد کرنے والے کا سکون بھی برباد ہو جاتا ہے ، وہ ہر وقت اپنے مخالف کے خلاف پروپیگنڈا کرنے کے مختلف طریقے سوچتا رہے گا ، یوں اسے ذہنی سکون نصیب نہیں ہوگا ، پہلا گناہ حسد ہی تھااور یہ شیطان نے کیا تھا ، اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں : حَسَد ایسا مرض ہے جس کو لاحِق ہو جائے ہلاک  ( برباد )  کردیتا ہے۔  ( فتاویٰ رضویہ ، 19/420 )  

اچّھے بچّو ! کبھی کسی سے حسد نہ کریں ، کسی بچے کے پاس سائیکل ، کھلونے ، اچھے کپڑے یا کوئی سی بھی چیز ہو تو کبھی بھی یہ خواہش نہ کریں کہ وہ اس سے چھن کر آپ کو ملے ، بلکہ اگر آپ چاہتے ہیں کہ ویسی ہی نعمتیں آپ کو بھی ملیں تو اللہ پاک کی بارگاہ میں دعا کیجئے کہ اللہ پاک آپ کو بھی ویسی نعمتیں عطا فرمائےاور یہ ذہن بنائیں کہ اللہ پاک نے جس کو جس حال پر رکھا ہے ٹھیک رکھا ہے۔

اللہ پاک ہمیں حسد اور دیگر گناہوں سے بچتے رہنے کی توفیق عطا فرمائے۔

 اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

تکبر ، رِیاکاری و جھوٹ ، غیبت

سے بھی اور حَسَد سے بچایاالٰہی

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* فارغ التحصیل جامعۃُ المدینہ ، ماہنامہ فیضانِ مدینہ کراچی


Share

Articles

Comments


Security Code