مردہ بیوی کے ہاتھ کو بوسہ دینا کیسا؟

اسلامی بہنوں کے شرعی مسائل

ماہنامہ فیضانِ مدینہ فروری 2025

مردہ بیوی کے ہاتھ کو بوسہ دینا کیسا؟

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان ِشرع متین اس مسئلہ کے بارے میں  کہ کیا شوہر اپنی مردہ  بیوی کے ہاتھ کو بوسہ دے  سکتا ہے ؟  

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

قوانینِ شرعیہ کے مطابق بیوی  کی وفات سے نکاح فوراً ختم ہوجاتا ہے اور شوہر اس کیلئے  اجنبی ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے  شوہر کا  بلاحائل اسے  چھوناجائز نہیں ہوتا،لہٰذا شوہر  اپنی مردہ بیوی کے ہاتھ وغیرہ کو  بلا حائل بوسہ نہیں دے سکتا،ناجائز و ممنوع فعل ہے، البتہ اپنی مردہ   بیوی کا  چہرہ دیکھنا ، اسے   کندھا دینا ، قبر میں اتارنا وغیرہ تمام امور جائز ہیں، یہ جو عوام میں مشہور ہے کہ شوہر اپنی بیوی کے جنازے کو نہ کندھا دے سکتا ہے، نہ قبر میں اتار سکتا ہے ، نہ اس کا چہرہ  دیکھ سکتاہے یہ سب باتیں محض غلط ہیں ان کی شریعتِ مطہرہ میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔

یاد رہے کہ مذکورہ حکم شوہر کے اعتبار سے ہے ،جہاں تک بیوی کا تعلق ہےتو اس کے بارے میں حکم یہ ہے کہ شوہر کی وفات کے بعد بیوی اسے بلاحائل چھو سکتی ہے ،اسے   غسل بھی دے سکتی ہے،کیونکہ     شوہر کی وفات سے نکاح فوراً ختم نہیں ہوتا، بلکہ جب تک بیوی عدت میں ہو مِن وَجہٍ نکاح باقی رہتا ہے، البتہ اگر شوہر نے مرنے سے پہلے طلاقِ بائن دے دی تھی ،تو اگرچہ عورت عدت میں ہو غسل نہیں دے سکتی اور نہ ہی چھو سکتی ہےکہ طلاقِ بائن سے نکاح فوراً ختم ہوجاتا ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

مجیب مصدق

مولانا  محمد سرفراز اختر عطاری مفتی فضیل رضا عطاری


حاملہ عورت کے پستان سے نکلنے والے پانی کا حکم؟

 سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان ِشرع متین اس مسئلہ کے بارے میں  کہ ایک حاملہ عورت  کے حمل کا آخری مہینہ ہے ، اس عورت کے پستان سے کبھی کبھار  بغیر کسی بیماری اور  تکلیف  کے سفید  پانی آتا ہے تو کیا یہ پانی ناپاک  ہوگا؟ کپڑوں پر لگ جائے تو کیا حکم ہے  اور  کیا اس صورت  میں  وضو بھی ٹوٹ  جائے گا ؟

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

پستان سے نکلنے والا وہ پانی وضوتوڑتا ہے  جو  بیماری یا  زخم کی وجہ سے نکلے  اور  بہہ کر ایسی جگہ پہنچ جائے  جس  کو وُضو یا غسل میں دھونا فرض ہے، جبکہ پوچھی گئی صورت  میں   پستان  سے نکلنے والاسفید  پانی کسی بیماری یا زخم کی وجہ سے  نہیں ہے، لہٰذا  اس کے نکلنے سے وضو نہیں ٹوٹے گااور نہ ہی  یہ پانی ناپاک کہلائے گا ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

مجیب مصدق

مولانا  محمد سرفراز اختر عطاری مفتی فضیل رضا عطاری


Share