حضرت ضحاک بن قیس اور حضرت ابو جحیفہ رضی اللہ عنہما

کم سن صحابہ کرام

حضرت ضَحاک بن قَیس اور حضرت ابوجُحَیفہ رضی اللہُ عنہما

*مولانا اویس یامین عطاری مدنی

ماہنامہ فیضانِ مدینہ فروری 2025

قارئینِ کرام! حضرت ضَحاک بن قَیس اور حضرت ابوجُحَیفہ رضی اللہُ عنہما کا شمار بھی کم سِن صحابۂ کرام میں ہوتا ہے، آئیے! ان کے بارے میں پڑھ کر اپنے دِلوں کو محبتِ صحابۂ کرام سے روشن کرتے ہیں:

حضرت ضحاک بن قَیس رضی اللہُ عنہ

آپ رضی اللہُ عنہ کی ولادت نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے وصالِ ظاہری سے7سال پہلے3ہجری میں ہوئی،([1]) آپ حضرت اُمَیمہ کے بیٹے اور فاطمہ بنتِ قَیس کے چھوٹے بھائی ہیں۔([2])

روایاتِ احادیث: آپ رضی اللہُ عنہ سے کئی احادیث مروی ہیں۔([3])

دنیا و آخرت میں سعید و شقی: ایک روایت میں آپ رضی اللہُ عنہ فرماتے ہیں کہ رسولِ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:جب کوئی شخص اپنی قوم میں آئے اور لوگ اس کو خوش آمدید کہیں تو جس دن اللہ پاک کی بارگاہ میں جائے گا وہاں بھی اس کو خوش آمدید کہا جائے گا۔ اور جو شخص اپنی قوم میں آئے اور لوگ اس کی بُرائی کریں تو قیامت کے دن بھی اس کا حشر بُرا ہوگا۔([4])

وصال:حضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے  وصالِ ظاہری کے وقت آپ رضی اللہُ عنہ تقریباً 7سال کے تھے، آپ رضی اللہُ عنہ نے61سال کی عمر میں 15ذوالحجہ 64ھ کو واقعہ مَرْجِ راھِط میں جامِ شہادت نوش فرمایا۔([5])

حضرت ابوجُحَیفہ وَھب بن عبد اللہ رضی اللہُ عنہ

آپ رضی اللہُ عنہ کا شمار کم سِن صحابہ میں ہوتا ہے، آپ نے حضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا کلام شریف سنا اور اسے روایت  بھی کیا۔([6])

تعدادِ روایات: آپ سے45 احادیث مروی ہیں۔([7])

عُلما سے باتیں پوچھا کرو: ایک روایت میں آپ رضی اللہُ عنہ فرماتے ہیں کہ رسولِ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: بڑوں کے پاس بیٹھا کرو، عُلما سے باتیں پوچھا کرو اور حکمت والوں سے میل جول رکھو۔([8])

وصال:حضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے وصالِ ظاہری کے وقت آپ رضی اللہُ عنہ بچےتھے، بالغ نہیں ہوئے تھے، آپ رضی اللہُ عنہ نے سِن72 ہجری میں وفات پائی۔([9])

اللہ پاک کی ان پر رحمت ہو اور ان کے صدقے ہماری بےحساب مغفرت ہو۔اٰمِیْن بِجَاہِ خاتمِ النّبیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* فارغ التحصیل جامعۃ المدینہ شعبہ ماہنامہ فیضانِ مدینہ کراچی



([1])الاستیعاب فی معرفۃ الاصحاب، 2/297

([2])معرفۃ الصحابۃ لابی نعیم، 3/63

([3])اسد الغابہ، 3/49

([4])معجم کبیر، 8/298، حدیث: 8136

([5])الاستیعاب فی معرفۃ الاصحاب، 2/298

([6])الاستیعاب فی معرفۃ الاصحاب، 4/186

([7])تھذیب الاسمآء واللغات، 2/489

([8])معجم کبیر، 22/125، حدیث: 324

([9])تھذیب الاسمآء واللغات، 2/489


Share