گیارھویں کی نیاز کھلانے کی صُورَتیں؟مع دیگر سوالات

مدنی مذاکرے کے سوال جواب

 ” ماہنامہ فیضانِ مدینہ نومبر2022ء

 ( 1 ) روزانہ قراٰنِ پاک پڑھئے

سُوال : روزانہ کتنا قراٰنِ پاک پڑھنا چاہئے ؟

جواب : روزانہ جنتا قراٰنِ پاک پڑھنا چاہیں پڑھ سکتے ہیں البتہ شجرۂ قادریہ میں روز  ایک پارہ تلاوت کرنے کا  لکھا ہے تاکہ ایک مہینے میں ایک بار قراٰنِ کریم ختم ہو جائے۔ ہمارے جامعاتُ المدینہ کے بعض طلبہ ایسے بھی ہیں جو روزانہ قراٰنِ کریم کی ایک منزل ختم کرتے ہیں۔ قراٰنِ کریم میں سات منزلیں ہیں تو وہ سات دِن میں قراٰنِ کریم ختم کر لیتے ہیں بَہرحال جتنا پڑھ سکتا ہے پڑھے اور کوشش کرے جب تک دِل لگا رہے پڑھتا رہے ، روزانہ ایک منزل پڑھ لے تو مدینہ مدینہ۔   ( مدنی مذاکرہ ، 6صفرالمظفر 1441ھ )

 ( 2 ) گیارھویں کی نیاز کھلانے کی صُورَتیں

سُوال : گیارھویں شریف کی نیاز رِشتے داروں کو بُلا کر کھلادی جائے یا ڈبّوں میں پیک کرکے غریبوں میں تقسیم کردی جائے ؟

جواب : دونوں صُورَتیں صحیح ہیں۔ سب کو بُلا کر کھلانے میں اگر  ” اجتماعِ خیر “  کرنا ممکن ہو ، جیسے تِلاوت ، نعت شریف اور سنّتوں بھرا بیان ہو ، نیز آنے والوں کو مان اور عزّت دی جائے تو یہ بہتر ترکیب ہے ، اِس میں اور بھی ثواب کے کام کئے جاسکتے ہیں۔ اگر ایسا ہو کہ بُلاکر کھلانے میں مَحدود لوگ آئیں گے ، لیکن اگر ڈبّے بناکر گھروں میں تقسیم کئے جائیں گے تو گھر کا ہر فرد مثلاً اِسلامی بہنیں اور چھوٹے بچّے بھی نیاز کھالیں گے تو ایسا بھی کیا جاسکتا ہے۔ ( مدنی مذاکرہ ، 8ربیعُ الآخر 1441ھ )

 ( 3 )  ” ماہِ فاخر “  کا کیا مَطلب ہے ؟

سُوال :  ” ماہِ فاخر “  اور  ” قطبِ رَبّانی “  کا کیا مطلب ہے ؟

جواب :  ” ماہِ فاخر “  یعنی ایسا مہینا جس پر فخر و ناز کیا جائے ، بہت اعلیٰ دَرجے کا مہینا۔  ” قطبِ رَبّانی “  یعنی اللہ پاک کی طرف سے مقرر کئے ہوئے قُطب۔ جو بھی وِلایت ، قطبیت ، غوثیت اور اَبدالیت ہوتی ہے یہ سب اللہ پاک کی طرف سے ہی عطا ہوتی ہے۔اگر غوثِ پاک رحمۃُ اللہ علیہ نے کسی کو قُطب بنایا جیسے چور کو قُطب بنا دیا تھا تو یہ بھی حقیقت میں اللہ پاک ہی کی طرف سے ہے کہ اللہ پاک نے ان کو یہ طاقت دی تو انہوں نے اس کوقُطب بنا دیا۔ ( مدنی مذاکرہ ، 7ربیعُ الآخر 1441ھ )

 ( 4 )  ” اتنی نیکیاں بھی نہ کرو کہ خُدا کی جزا کم پڑ جائے “ کہنا کیسا ؟

سُوال : یہ کہنا ” بھائی !اتنی نیکیاں بھی نہ کرو کہ خُدا کی جزا کم پڑ جائے “ کیسا ہے ؟

جواب : لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہ! یہ کُھلا کُفر ہے۔ کسی نے اگرچہ یہ جملہ مذاق میں بولا ہو گا لیکن مذاق میں بولا گیا کُفر بھی کُفر ہی ہوتا ہے۔ توبہ اَسْتَغْفِرُ اللہ! ایسا سوچنا بھی نہیں چاہئے اور مسلمان ایسا سوچ بھی نہیں سکتا۔ یہ بُری صحبتوں اور فلمی ڈائیلاگ سننے کا نتیجہ ہوسکتا ہے۔ اللہ پاک کَرم فرمائے اور ہمارا اِیمان سَلامت رکھے۔ ( مدنی مذاکرہ ، 5محرمُ الحرام1441ھ )

 ( 5 ) مَکّار کسے کہتے ہیں ؟

سُوال : مکّار کسے کہتے ہیں ؟  

جواب : مکّار کا معنی  ” دھوکے باز “  ہے۔ کسی مسلمان کو مکّار کہنا ایک طرح کی گالی ہے اور اِس میں مسلمان کی توہین بھی ہے۔اگر کسی کو مکّار کہا تو اس سے معافی بھی مانگیں اور تو بہ بھی کریں۔ ( مدنی مذاکرہ ، 28جُمادَی الاُخریٰ 1441ھ )

 ( 6 ) تیری ایسی کی تیسی!

سُوال : کسی مسلمان کو یہ بولنا کیسا کہ  ” تیری ایسی کی تیسی “ !

جواب : یہ ایک طرح کی گالی ہے ، سامنے والے کا اِس سے دِل دُکھے گا اور اُس کی تذلیل و توہین ہوگی۔نیز اِس جُملے میں بسااوقات ڈرانا ، دھمکانا ، خوفزدہ کرنا وغیرہ شامل ہوسکتا ہے۔ اِس لئے یہ جُملہ نہیں کہا جاسکتا۔ بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ  ” ہم شَریف کے ساتھ شَریف ہیں اور بَد مَعاش کے ساتھ بَدمَعاش۔ “  ایسا کہنے والے بد معاش ہی ہوتے ہیں۔

 ( مدنی مذاکرہ ، 6ربیعُ الآخر 1441ھ )

 ( 7 ) بیوی کا شوہر کو کم پڑھا لکھا ہونے کا طعنہ دینا کیسا ؟

سُوال : بیوی اپنے شوہر کو کہے کہ میں زیادہ پڑھی لکھی ہوں اور تم مجھ سے کم پڑھے لکھے ہو ، کیا اِس طرح کہہ کر وہ اس کی تَذلیل کر سکتی ہے ؟

جواب : توبہ اَسْتَغْفِرُاللہ! یہ کہنے سے شوہر کا دِل دُکھ سکتا ہے۔ اس عورت کے پاس کاغذ کی لکھی ہوئی سند ہو گی لیکن بعض اوقات شوہر کے پاس بہت سا تَجرِبہ ہوتا ہوگا اگرچہ وہ پڑھا لکھا نہ ہو۔ بہرحال اس طرح کسی کو بولنا سخت دِل آزاری کا سبب ہو سکتا ہے۔ میں اپنے پاس ملاقات کیلئے تشریف لانے والے اسلامی بھائیوں کو دینے کے لئے رِسالہ رکھتا ہوں ، بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ کسی کو رِسالہ دینے لگتا ہوں تو دوسرا اسلامی بھائی بولتا ہے کہ ان کو اُردو نہیں آتی ، میں نے ایسوں کو سمجھایا ہے کہ اس طرح نہ بولا کریں کیونکہ اس سے سامنے والے کا دِل دُکھ سکتا ہے ، ظاہر ہے پاکستان میں رہنے والے کو اُردو پڑھنا لکھنا نہ آنا تعجب کی بات ہے ، ہاں اگر وہ خود بول دے کہ مجھے اُردو نہیں آتی تو الگ بات ہے۔ میں نے ایسے لوگ بھی دیکھیں ہیں جو بہترین انگریزی جانتے ہیں ، عام پڑھا لکھا شخص ان کو دیکھ کر حیران رہ جائے لیکن وہ اُردو میں کمزور ہوتے ہیں۔ ( مدنی مذاکرہ ، 7ربیعُ الآخر 1441ھ )

 ( 8 ) بَہو کے دروازے پر کچرا رکھنے والی ساس

سُوال : اگر ساس اُوپر کی منزل پر رہتی ہو اور اپنے گھر کا کچرا کسی تھیلی میں ڈال کر بَہو کے دروازے پر رکھ دیتی ہو تو بَہو کو کیا کرنا چاہئے ؟

جواب : بَہو کو صبر کرنا چاہئے اور کچرا اُٹھا کر کچرا کونڈی تک پہنچانے کا انتظام کرنا چاہئے۔ اگر یہ ساس سے لڑے گی تو گھر کا سکون  برباد ہوگا اور صبر کی صورت میں ملنے والا اجر بھی جاتا رہے  گا ،  اِس لئے اپنی ساس کی خدمت اور دلجوئی کرے۔ البتہ ساس اگر یہ سب بَہو کو ستانے کےلئے کرتی ہے تو وہ گُناہ گار ہوگی۔ ( مدنی مذاکرہ ، 13صفرالمظفر 1441ھ )

 ( 9 ) دَورانِ اَذان کھانا کھا نا کیسا ؟

سُوال : کیا دَورانِ اَذان کھانا کھا سکتے ہیں ؟

جواب : اگر پہلے سے کھانا کھا رہے ہیں تو کھانا جاری رکھ سکتے ہیں۔ ( درمختار ، 2 / 81 )  اگر اذان سے پہلے کھانا شروع نہیں کیا تو بہتر یہی ہے کہ اَذان کا جواب دے دیں پھر کھانا شروع کریں۔ اگر کھانا روک کر اَذان کا جواب دیناچاہیں تو دے سکتے ہیں کہ اَذان کا جواب دینا بڑے ثواب کا کام ہے۔ ( مدنی مذاکرہ ، 6صفرالمظفر 1441ھ )


Share