ماں باپ کے نام

افسوس ناک حادثہ

* مولانا بلال حسین عطاری  مدنی

ماہنامہ نومبر 2021

کراچی کے ایک عالمِ دین امام صاحب کا بیان کہ ہے کہ کچھ عرصہ پہلے  ہمارے علاقے میں ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا :

 کٹی ہوئی ایک پتنگ ہوا میں ہچکولے کھاتی ہوئی ایک پی.ایم.ٹی (Pole mounted Transformer) میں جاپھنسی ، افسوس کہ یہ سارا منظر (تقریباً ایک 8 سالہ) بچّے کی آنکھوں نے دیکھ لیا ، وہ پتنگ لُوٹنے کے لئے  اس PMT سے متصل ایک عمارت کی چھت پر جا پہنچا مگر ٹرانسفارمر سے پتنگ اتارنا اس کے لئے اتنا آسان نہ تھا ، وہ بچّہ  پتنگ اتارنے کی کوئی تدبیر (چال) سوچ ہی رہا تھا کہ اتنے میں اس کی نظر لوہے کے ایک وائپر پر پڑی جس کی مدد سے اس بچّے نے ٹرانسفارمر میں پھنسی پتنگ کو اتارنا چاہا۔ بچّے نے جیسے ہی وائپر پتنگ کی طرف بڑھایا تو وہ ٹرانسفارمر  کی ننگی تاروں سے جاٹکرایا ، بجلی نے  زوردار جھٹکے سے بچے کو زمین پر دے مارا۔ بچّے کا ایک ہاتھ  اس قد جھلس چکا تھا کہ مجبوراً کاٹنا پڑا۔ یوں ایک ذرا سی نادانی نے   ننھے بچّے کو ہمیشہ کے لئے اس کے ہاتھ سے محروم کردیا۔

محترم والدین! تجسس ، کچھ نیا کرنا اور ہر دل چسپ چیز تک پہنچنے کی ضِد بچّوں کی فطرت کا حصّہ ہوا کرتی ہے۔ بچّوں کو اس بات کا کوئی شعور نہیں ہوتا کہ کیا غلط ہے کیا صحیح اور کیا نقصان دہ ہے کیا فائدہ مند۔ بچّہ جب تک سمجھ دار نہ ہوجائے اسے حادثات کا امکان زیادہ  لاحق رہتا ہے اور وہ آپ کی نگہداشت (Observation) کا محتاج رہتا ہے۔ بچّوں کو کسی بھی ممکنہ حادثے سے بچانے کے لئے نیچے لکھی گئی حفاظتی تدابیر پر عمل کرنا فائدہ مند ہوگا :

* بہت چھوٹے بچّوں پرسوتے ، جاگتے ، دودھ پیتے وقت نظر رکھنا چاہئے ، جب بچہ کروٹ بدلنے کے قابل ہوجائے تو اس پر اور زیادہ  نظر رکھئے  کیوں کہ وہ کسی بھی وقت بستر سے گرسکتا ہے یا لڑھک کر کسی چیز سے ٹکرا سکتا ہے۔

 * جب بچّہ گھٹنوں کے بَل چلنے لگ جائے تو  اس کی پہنچ میں کوئی بھی ایسی چیز نہ رہنے دیں جس سے اسے نقصان پہنچنے کا امکان ہو۔

 * سیڑھیوں کے ساتھ جو گِرل ہوتی ہے اس  کی سلاخوں  کا درمیانی فاصلہ (Gap) زیادہ نہ ہو ورنہ بچّہ سیڑھیوں سے گِرسکتا ہے یا اپنا سَر(Head) اس میں پھنسا سکتا ہے۔

* جن کھڑکیوں میں گرل نہ لگی ہو بچّوں کو ان سے دور ہی رکھیں ، چوں کہ کھڑکی سے باہر کی دنیا بچّے کے لئے انتہائی دل چسپ ہوتی ہے اس لئے غیر محفوظ کھڑکیوں کے پاس کوئی ایسا فرنیچر نہ رکھیں کہ جس پر چڑھ کر بچّہ کھڑکی تک پہنچ سکے۔

* چھت پر بڑی مُنڈیر (Boundary) لازمی تعمیر کرائیں ورنہ چھت کی طرف جانے والے دروازے بچّوں کے لئے مکمل بند رکھیں۔

* بچّوں کو اکیلے باہر نہ جانے دیں اور اپنے ساتھ لے کر جائیں تو بچّوں کا ہاتھ تھامے رکھیں۔

 * بچّوں کو جب کار میں لےکر بیٹھیں تو چائلڈ لاک لگانے کا لازمی اہتمام کریں۔

* بچّوں کو وقتاً فوقتاً نقصان دہ اشیاء کا تعارف (Introduction) کراتے رہیں۔

اللہ کریم ہمارے کل کے مہکتے ان پھولوں کو اپنے حفظ و امان میں رکھے۔ اٰمین

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* فارغ التحصیل جامعۃُ المدینہ ، شعبہ ذمہ دار ماہنامہ فیضانِ مدینہ ، کراچی


Share

Articles

Comments


Security Code