افریقہ میں دینی کاموں کی دھومیں (دوسری اور آخری قسط)

سفر نامہ

افریقہ میں دینی کاموں کی دھومیں (دوسری اور آخری قسط)

دعوتِ اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کے نگران مولانا محمد عمران عطّاری

ماہنامہ فیضانِ مدینہ اپریل 2024ء

لیلونگوے(Lilongwe) میں دینی مصروفیات:

 اگلے دن 17 جولائی بروز پیر مَلاوی کے ایک اور شہر لیلونگوے (Lilongwe) کے لئے روانہ ہوئے، اسی روز رات کو وہاں کی بڑی مسجد میں بیان ہوا اور پھر مدنی مشورہ بھی ہوا۔18 جولائی منگل کے دن عاشقانِ رسول کے ایک دینی ادارے میں پہنچے،ادارے کے مہتمم مولانا نبیل صاحب ہیں جو اس وقت ملک سے باہر تھے، ان سے ویڈیولنک کے ذریعے بات ہوئی، ماشاء اللہ انہوں نے بہت اپنائیت و محبت کا اظہار کیا۔ وہاں نمازِ ظہر ادا کر کے ایئر پورٹ پہنچے کیونکہ اب افریقہ کے ایک اور ملک موزمبیق (Mozambique) کے شہر نمپولا (Nampula) کے لئے سفر کرنا تھا۔

نمپولا (Nampula) کے فیضانِ مدینہ میں بیان

 عصر کے وقت نمپولا پہنچے تو ایئر پورٹ پر ہی نمازِ عصر ادا کرکے ہم ایک جگہ فیضان قرآن مسجد کا سنگِ بنیاد رکھنے پہنچے۔ وہاں سے واپسی پر نمازِ مغرب ہم نے فیضانِ مدینہ میں ادا کی، فیضانِ مدینہ دیکھ کر آنکھیں ٹھنڈی ہوگئیں۔اگلے دن 19 جولائی دوپہر میں فیضانِ مدینہ میں مقامی اسلامی بھائیوں میں بیان تھا، اتنی بڑی مقامی تعداد پہلی بار دیکھی تھی، بہرحال بیان کی سعادت ملی اور مقامی زبان میں ترجمہ بھی ہوتا رہا، سننے کا جذبہ صد کڑور مرحبا ! رات کو ایک مسجد میں بھی بیان تھا۔

ماپوتو (Maputo)میں مدنی مشورے اور بیانات

اگلے دن 20 جولائی بروز جمعرات موزمبیق کے شہر ماپوتو (Maputo)پہنچے جہاں رات کو جمعہ مسجد میں بیان تھا ما شآءَ اللہ! وہاں بھی تعداد مرحبا !! بیان کے بعد رات مدنی مشورہ بھی ہوا۔

 اگلے دن جمعہ کی نماز میں بیان کی سعادت ملی جس کے بعد ہم قریبی شہرKumbezeمیں جامعۃُ المدینہ کی تعمیر دیکھنے بھی گئے۔ وہاں عصر سے قبل طلباء کرام نے جس رِقّت بھرے انداز سے نعت و منقبت پڑھی اسے سُن کر آنکھیں اشک بار ہوگئیں۔ نمازِ عصر وہیں ادا کی اور غروبِ آفتاب سے پہلے دعا کا سلسلہ ہوا۔پھر وہاں سے واپسی کے لئے روانہ ہوگئے لہٰذا نمازِ مغرب راستے میں ایک مسجد میں ادا کی وہاں سے ایک اور گھر جانا ہوا جہاں رات کو پروفیشنلز کے ساتھ ملاقات( meetup) کی ترکیب تھی، وہاں کھانے کا سلسلہ بھی تھا اور اسی دوران دیگر شعبوں کے قیام کی ترکیبیں بنیں۔

ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیسا ابابا (Addisa Ababa) میں مقامی شیخ اور قاضی صاحب سے ملاقاتیں

 اگلے دن 22 جولائی بروز ہفتہ ایتھوپیا (Ethiopia)کے لئے روانہ ہوئے اور رات کو ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیسا ابابا (Addisa Ababa) پہنچ کر کھانے کے بعد آرام کیا۔23 جولائی بروز اتوار ایک مزار پر حاضری ہوئی جسے وہاں زاویہ کہا جاتا ہے۔ وہاں مدنی قافلوں کے تعلق سے بھی اجازت ملی کہ وہیں ایک قدیم مسجد بھی ہے۔پھر ہم مقامی شیخ کے گھر گئے وہاں بھی مشوروں کا سلسلہ رہا جن میں یہ بھی طے ہوا کہ ایتھوپیا اور صومالیہ (Somalia) سے 15 سے 20 عاشقانِ رسول کینیا (Kenya) کے شہر ممباسہ (Mombasa) جامعۃُ المدینہ میں مختصر کورس کے لئے جائیں گے۔پھر وہاں کے مقامی قاضی صاحب سے ملاقات ہوئی چونکہ اب تک کی مصروفیات میں رات ہوچکی تھی اس لئے کھانا کھا کر آرام کی ترکیب بنائی۔

آخری دن کی مصروفیات

24 جولائی کو صبح کچھ علماء کی طرف سے ہمیں ناشتے کی دعوت تھی، وہاں حاضر ہوئے اور پھر وہاں سے فارغ ہوکر ایتھوپیا کے شہر جِگ جِگا (Jigjiga) روانہ ہوگئے۔یہاں یہ بات بھی بتاتا چلوں کہ یہ جِگ جِگا(Jigjiga) کا پہلا سفر تھا،وہاں پہنچے تو وہاں کے مفتیانِ کرام، اساتذہ، علماء اور طلباءِ کرام نے ہمارا بھر پور استقبال کیا۔

 ایتھوپیا میں شیخ حسن بطون اور ان کے شاگرد کے مزار پر حاضری دی پھر تقریبا 120 سال پرانی مسجد میں حاضر ہوئے اور کچھ وہاں برکتیں حاصل کیں۔

جِگ جِگا(Jigjiga) میں لنچ کیا، پھر طلباء اور اساتذہ میں بیان کیا، اس کے بعد ایک بڑے ایریا میں دعوتِ اسلامی کے مرکز کے لئے سنگ بنیاد کا سلسلہ ہوا، وہاں سے فارغ ہوکر کچے راستے سے ہوتے ہوئے ایئرپورٹ پہنچے، وہاں سے ادیسا ابابا پہنچے، ہمیں ویسے ہی تاخیر ہوچکی تھی اور فلائٹ کا وقت کم رہ گیا تھا، بورڈنگ کے بعد امیگریشن سے فارغ ہوا پھر نمازِ عشاء ادا کی اور جلد از جلد جہاز کی طرف بڑھتا چلا گیا۔

 اس وقت جہاز میں بیٹھا سُوئے کراچی سفر جاری ہے اور تقریباً 3 گھنٹے سفر میں گزر چکے ہیں،مسافروں کی زیادہ تر تعداد سو رہی ہے اور میں25 جولائی کو یہ سفر نامہ لکھنے میں مصروف ہوں۔یہ کہہ سکتے ہیں کہ تمام ہی اجتماعات اور دیگر تنظیمی و دینی مصروفیات کافی بہتر رہیں۔سفر نئے نئے تجربات بھی لاتا ہے، کئی تجربات اور مشورے ہاتھوں ہاتھ ذمہ داران سے شئیر کرچکا ہوتا ہوں اور مختلف اہداف بھی طے کئے جاچکے ہوتے ہیں۔الله پاک اس سفر میں اور اب تک کئے گئے تمام گناہوں کو معاف فرمائے اور جو اچھے کام ہوئے انہیں اپنی رحمت سے قبول فرمائے اور اجر عظیم عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

اللہ نے کرم ایسا کیا تجھ پہ جہاں میں

اے دعوتِ اسلامی تِری دھوم مچی ہے


Share