کامیاب تجارت میں استقامت کا کردار

تاجروں کے لئے

کامیاب تجارت میں استقامت کا کردار

*مولانا ابوشیبان عطّاری مدنی

ماہنامہ فیضانِ مدینہ جنوری 2024ء

 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہُ عنہا سے مروی ہے کہ میں نے رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو فرماتے ہوئے سُنا ہے کہ جب اللہ پاک کسی طریقے سے تمہارے لئے رزق کا سبب بنادے تو اسے اس وقت تک نہ چھوڑو جب تک اس ذریعۂ معاش میں تبدیلی نہ آجائے(یعنی نقصان ہو یا نفع نہ ہو)۔(ابن ماجہ، 3/11،حدیث: 2148-مرقاۃ المفاتیح، 6/34)

ایک اور حدیثِ پاک میں فرمایا: مَنْ رُّزِقَ فِیْ شَیْء ٍ فَلْیَلْزَمْہٗ یعنی جس کو کسی کام میں روزی مل رہی ہو اسے چاہئے کہ وہ اسی میں لگا رہے۔(شعب الایمان، 2/89، حدیث:1241)

حکیمُ الاُمّت مفتی احمد یار خان رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں: تجارت سے پہلے یہ خوب سو چ لو کہ میں کس قسم کی تجارت میں کامیاب ہو سکتا ہوں۔(اپنے بارے میں فرماتے ہیں) میرا مشغلہ شروع سے ہی علم کا رہا۔ مجھے بھی تجارت کا شو ق تھا کہ میں نے غَلَّہ کی مختلف تجارتیں کیں مگر ہمیشہ نقصان اٹھایا۔ اب کتابو ں کی تجارت کو ہاتھ لگایا۔ رب تعالیٰ نے بڑا فائدہ دیا۔ (اسلامی زندگی، ص153)

محترم قارئین!یقیناً زمین میں بیج بونے کے فوراً بعد ہی پھلدار درخت نہیں اُگ آتا بلکہ مسلسل حفاظت، آبپاشی اور صبر آزما لمبے انتظار کے بعد یہ اپنی Life cycle سے گزرکر درخت میں تبدیل ہوتا اور پھل دیتا ہے، تجارت کا آغاز کرنے کے بعد اس کے منافع حاصل ہونے والا معاملہ بھی اکثر اسی طرح ہوتا ہے، خاص طور پر جب کاروبار کرنے والا تجارت کے میدان میں نیا ہو، اس نے پہلے کوئی کاروبار نہ کیا ہو تو اسے کاروبار جمانے اور اس سے بہترین فوائد حاصل کرنے کے لئے محنت، صبر اور استقامت کے ساتھ صحیح وقت کا انتظار کرنا پڑتا ہے، مگر بہت سے لوگ ہتھیلی پر سرسوں جمانا چاہتے ہیں یہی وجہ ہے کہ ایسے لوگ بہت بے صبری سے ہر کاروبار کے تھوڑے ہی عرصے بعد کوئی دوسرا کاروبار اپنا لیتے ہیں اور جلد سے جلد منافع حاصل کرنے کی آرزو میں منافع کے بجائے اصل پُونجی میں خسارے پر خسارہ اٹھاتے رہتے ہیں۔ ایسے لوگوں کو چاہئے کہ اللہ کے فضل و کرم کی امید رکھتے ہوئے جو بھی جائزکاروبار کریں جم کر کریں اور اس کے نفع و نقصان کی وجوہات کو اچھی طرح پرکھیں، سمجھیں اور سنواریں۔

یادرکھئے! کاروبار کی ترقی استقامت کے بغیر تقریباً ناممکن ہے البتہ اس کے علاوہ نیچے دئیے گئے مشورے بھی اس میں مدد گار ثابت ہوں گے۔

کاروباری حضرات کے لئے مفید مشورے

*کاروباری مدِّ مقابل کی کامیابی پر گھبرانے کے بجائے اپنے اور اس کے کاروباری معاملات کا موازنہ و تجزیہ کرکے سیکھیں۔

*اتار چڑھاؤ کاروبار کا لازمی حصہ ہے لہٰذا نازک حالات میں مایوسانہ جذبات سے خود کو بچائیں ورنہ کاروباری سرگرمی اور آپ کے فیصلہ کرنے کی صلاحیت میں رکاوٹ آئے گی۔

*لگے بندھے طور طریقوں کے پابند نہ رہیں بلکہ حالات، مشاہدات، تجربات، وقت کی ضروریات اور سابقہ فوائد و نقصانات کے مطابق نت نئے جائز طریقۂ کار اور منصوبے سوچتے اور اپناتے رہیں، اچھی تبدیلیاں لاتے رہیں۔

*کاروباری معاملات کے اخراجات کا بہتر بجٹ بنائیں اور اس بجٹ کے علاوہ بھی آمدنی سے ایک مناسب رقم علیحدہ رکھیں تاکہ چھوٹے بڑے غیر متوقع خرچوں کی وجہ سے بجٹ متأثر نہ ہو۔

*اخراجات و خالص نفع کا حساب رکھیں اور ہرماہ،یا تین ماہ یا چھ ماہ یا سالانہ حساب کتاب کے وقت سابقہ حساب کو سامنے رکھ کر نفع نقصان کا موازنہ کریں اور نقصان کی صورت میں وجوہات پر غور کرکے انہیں دور کریں۔

*آمدنی کے منافع سے اپنے کاروباری اور ذاتی اخراجات پورے کرنے کے علاوہ بچت کرکے اپنے کاروبار کی بہتری یا کسی اور سرمایہ کاری پر لگائیے، اس سے آمدن میں اضافہ ہوگا۔

*جتنا ممکن ہو کاروبار شروع کرنے یا وسیع کرنے کے لئے بھاری قرضہ لینے سے بچیں بالخصوص سودی قرضہ تو ہرگز نہ لیں، البتہ سرمایہ کی معمولی کمی پوری کرنے کيلئے غیرسودی چھوٹا قرضہ لینا ضروری ہو تو غور کیا جاسکتا ہے مگر اتنا لیا جائے جو بآسانی ادا کیا جاسکے۔

*اپنی فیلڈ کے مخلص و جہاندیدہ لوگوں کے مفید مشوروں کو کبھی نظر انداز نہ کریں کہ یہ مشورے آپ میں خود اعتمادی پیدا کرتے ہیں اور مشکل حالات میں سہارا بنتے ہیں۔

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* فارغُ التحصیل جامعۃُ المدینہ، ماہنامہ فیضانِ مدینہ کراچی


Share

Articles

Comments


Security Code