غوثِ پاک بحیثیت مفتیِ دین

تذکرۂ صالحین

غوثِ پاک بحیثیت مفتیِ دین

*مولانا حافظ حفیظ الرحمٰن عطاری مدنی

ماہنامہ فیضان مدینہ نومبر2022

سلسلہ عالیہ قادریہ کے عظیم پیشوا ، حسنی حسینی سید حضرت سیدنا شیخ عبدُ القادِر جیلانی رحمۃُ اللہ علیہ کا نامِ مبارک  ”عبدالقادر “  ، کنیت  ” ابومحمد “  اور القابات  ” محی الدّین ، محبوبِ سبحانی ، غوثُ الثقلین ، غوثُ الاعظم “  وغیرہ ہیں۔ آپ رحمۃُ اللہ علیہ پیرانِ پیر ، گیارھویں والے پیر اور بڑے پیر صاحب کے لقب سے بھی معروف ہیں۔

آپ رحمۃُ اللہ علیہ کو دیگر علوم و فنون کے ساتھ ساتھ علمِ فقہ اور فتویٰ نویسی میں بھی بڑا کمال حاصِل تھا ، چنانچہ شیخ ابوالقاسم عمر البزاز رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ محی الدین شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃُ اللہ علیہ کی بارگاہ میں عراق اور دیگر کثیر علاقوں سے سوالات آتے ، ہم نے کبھی نہ دیکھا کہ کسی سوال کے متعلق مطالعہ کرنے یا اس میں غور و فکر کرنے کی غرض سے سوال رات بھر بھی رُکا ہو بلکہ آپ سوال پڑھتے ہی جواب عطا فرمادیتے۔ اُس دور کے بڑے بڑے عُلما ، فُقَہا اور مفتیانِ کِرام بھی آپ کے لَاجواب فتاویٰ سے حیران رہ جاتے تھے۔[1]

علاَّمہ عبدالوَہّاب شَعْرانی رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں : عُلَمائے عراق کے سامنے آپ کے فتاویٰ پیش ہوتے تووہ آپ کی علمی قابلیت پر بہت حیران ہوتے اوراُن کی زبانوں پر جاری ہوجاتا کہ وہ ذات پاک ہے جس نے ان کو ایسی علمی نعمت سے نوازا ہے۔[2]

غوثِ پاک رحمۃُ اللہ علیہ نے کئی سالوں تک درس و تدریس اور فتویٰ نویسی میں دین کی خدمت سرانجام دی اور عُلَما کی ایک کثیر تعداد نے آپ سے فیض پایا ، چنانچہ علامہ عبداللہ بن اسعد یافعی رحمۃُ اللہ علیہ (وفات : 768ھ) لکھتے ہیں : آپ رحمۃُ اللہ علیہ سے علم حاصل کرنے کیلئے عُلما اور فقہاء کی بہت بڑی تعداد نے آپ کی شاگردی اختیار کی۔[3]

غوثِ پاک  رحمۃُ اللہ علیہ جلیل القدر مفسر ، بہترین محدث اور امامِ فقہ ہونے کے ساتھ ساتھ حاضر جواب مفتی بھی تھے۔ اِنتہائی مشکل مسائل کا نہایت آسان اور عُمدہ جواب فوراً دیتے جس سے اُس وقت کے علما کو بڑا تعجب ہوتا تھا۔

مشکل مسئلے کاآسان جواب : ایک بار عراق کے عُلَما کے پاس ایک سوال آیا کہ ایک شخص نے تین طلاقوں کی قسم اس طور پر کھائی ہے کہ وہ اللہ پاک کی ایسی عبادت کرے گا کہ جس وقت وہ عبادت میں مشغول ہو تو لوگوں میں سے کوئی شخص بھی وہ عبادت نہ کر رہا ہو ، اگر وہ ایسا نہ کرسکا تو اس کی بیوی کو تین طلاقیں ہو جائیں گی ، تو اس صورت میں کون سی عبادت کرنی چاہئے کہ اس شخص کی بیوی طلاقوں سے بھی بچ جائے اور قسم بھی نہ توڑنی پڑے؟ اس سوال سے علمائے عراق حیران و شَشْدر رہ گئے اور اس مسئلہ کو انہوں نے حضور غوثِ اعظم رحمۃُ اللہ علیہ کی خدمتِ اقدس میں پیش کیا تو آپ رحمۃُ اللہ علیہ نے فوراً اس کا جواب ارشاد فرمایا کہ  ” وہ شخص مکۂ مکرمہ چلا جائے اور طواف کی جگہ صرف اپنے لئے خالی کرائے اور تنہا سات مرتبہ طواف کرکے اپنی قسم کو پورا کرے۔ “  اس شافی جواب سے علمائے عراق کو نہایت ہی تعجب ہوا کیوں کہ وہ اس سوال کے جواب سے عاجز ہوگئے تھے۔[4]

حضورِ غوثِ پاک کی علمیت ، روحانیت ، کمالات ، فضائل اور ولایت و عرفان کو امامِ اہلِ سنّت امام احمد رضا خان  رحمۃُ اللہ علیہ نے یوں بیان فرمایا ہے :

مفتیِ شرع بھی ہے ، قاضی ِمِلّت بھی ہے

علمِ اَسرار سے ماہِر بھی ہے عبدُ القادِر

منبعِ فیض بھی ہے مَجْمَعِ اَفْضال بھی ہے

مِہرِ عِرفاں کا مُنوَّر بھی ہے عبدُ القادِر[5]

اللہ رب العزّت کی ان پر رحمت ہو اور ان کے صدقے ہماری بےحساب مغفرت ہو۔

اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* فارغ التحصیل جامعۃ المدینہ ، ماہنامہ فیضان مدینہ کراچی



[1] بہجۃ الاسرار ، ص225

[2] طبقاتِ کبری للشعرانی ، 1/179

[3] مراٰۃ الجنان ، 3/267

[4] بہجۃ الاسرار ، ص226ملخصاً ، طبقاتِ کبری للشعرانی ، 1/179

[5] حدائق ِ بخشش ، ص69


Share

Articles

Comments


Security Code