Book Name:Aqa Kareem ﷺ Ka Safre Mairaaj

حوروں کا سلام

حضرت سیِّدُناانسرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ سے روایت ہے کہ رسولِ پاک صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اِرْشاد فرمایا:معراج کی سیر کے دوران میں جنّت کےبَیْدَخ نامی مقام میں داخل ہوا جہاں موتیوں، سبز زَبَرجَد اور سُرخ یاقوت کے خیمے (Tents)ہیں۔حُوروں نے کہا:’’اَلسَّلَامُ عَلَیۡکَ یَارَسُوۡلَ الله‘‘ یعنی اے اللہ پاک کے رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!آپ پر سلامتی ہو۔میں نے پوچھا:اے جبریل!یہ کیسی آواز ہے؟اُنہوں نے عَرْض کی:یہ خیموں میں پردہ نشین(حُوریں) ہیں۔اُنہوں نے آپ پر سلام پیش کرنے کے لئے اپنے ربّ کریم سے اِجازت طلب کی،اللہ پاک نے اُن کو اِجازت دے دی تو وہ کہنےلگیں: ہم راضی رہنے والی ہیں ہم کبھی ناراض نہ ہوں گی، ہم ہمیشہ رہنے والی ہیں کبھی کُوچ نہ کریں گی۔اِس پرنبیِّ اکرم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے پارہ27 سورۂ رحمٰن کی آیت نمبر72 تلاوت فرمائی:

حُوْرٌ مَّقْصُوْرٰتٌ فِی الْخِیَامِۚ(۷۲) (پ۲۷،الرحمٰن:۷۲)         

ترجمۂ کنز الایمان:حُوریں ہیں خیموں میں پردہ نشین۔

 ( البعث والنشور للبیھقی، باب ما جاء فی صفة الحور العین،ص۲۱۵، حدیث:۳۴۰)

مدّت سے جو اَرمان تھا وہ آج نِکالا

حُوروں  نے  کیا  خوب  نظارہ  شَبِ  معراج

(قبالۂ بخشش،ص۶۷)

جنتی نہریں اور پرندے

حضورنبیِّ پاک صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ فرماتے ہیں:(معراج کی رات)میرا داخِلہ جنّت میں ہوا، میں