Book Name:Aqa Kareem ﷺ Ka Safre Mairaaj

اِمام عَلَائی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:معراج کی رات حُضورِ اَنْوَر صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی سُواریاں پانچ(5)طرح کی تھیں:(1)(مکّے سے)بَیْتُ الْمَقْدِس تک بُراق پر،(2)بَیْتُ الْمَقْدِسْ سے آسمانِ دنیا تک نُور کی سیڑھیوں پر،(3)آسمانِ اوّل سے ساتویں آسمان تک فِرِشْتوں کے بازوؤں پر، (4)ساتویں آسمان سے سِدْرَۃُ الْمُنْتَہٰی تک حضرت جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلامُ کے بازو پر اور(5) سِدْرَۃُ الْمُنْتَہٰی سے مقامِ قَابَ قَوْسَین تک رَفْرَف پر۔(روح المعانی،پ۱۵، الاسراء،تحت الایۃ:۱، ۱۵ /۱۴)

سفرِ معراج کی منزلیں

علّامہ شہابُ الدِّین محمود آلُوسی بغدادی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:بَیْتُ الْمَقْدِسْ سے مقام قابِ قَوسَین تک پہنچنے میں آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نےدس(10)منزلیں طےفرمائیں:(1) پہلاآسمان(2)دوسراآسمان(3)تیسراآسمان(4)چوتھا آسمان(5)پانچواں آسمان(6)چھٹا آسمان(7) ساتواں آسمان(8)سِدْرَۃُ الْمُنْتَہٰی(9)مقامِ مُسْتَویٰ جہاں آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے قلمِ قدرت کے چلنے کی آوازیں سُنیں اور(10)عرشِ اعظم۔(روح المعانی،پ۱۵، الاسرا ء، تحت الایۃ:۱، ۱۵/۱۵ ملخصاً)

امیر ِاَہلسُنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ   اپنے مشہورِ زمانہ نعتیہ دیوان”وسائلِ بخشش“ میں سَفرِ معراج کے حَسین لمحات کی منظر کشی کرتے ہوئے تَحریر فرماتے ہیں کہ

ہیں صَف آرا سب حُور ومَلَکْ اور غِلماں خُلد سجاتے ہیں                اِک دُھوم ہے عَرشِ اعظم پرمہمان خدا کے آتے ہیں

ہے آج فلک روشن روشن ،ہیں تارے بھی جگمگ جگمگ             محبوب خدا کے آتے ہیں محبوب خدا کے آتے ہیں

قربان  میں شان و عظمت پر سوئے ہیں چین سے بسترپر                جبریلِ امیں حاضر ہوکر معراج کا مژدہ سُناتے ہیں