Book Name:Faizan-e-Rabi-ul-Awaal

ولادت منانے والے کوبرکت ،عزت ،بھلائی  اور فخرملے گا ،موتیوں کا عمامہ  اور سبز حُلَّہ پہن کروہ داخل ِ جنت ہوگا ،بے شُمار محلاّت اُسے عطاکیے جائیں گے اورہر محل میں  حُور ہوگی ۔نبیِ خیرُ الاَنام صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم پر خوب دُرُودپڑھیے ،جشنِ ولادت مناکراسے خُوب عام کیا جائے۔

(مجموع لطیف  النبی  فی صیغ المولد النبوی القدسی،مولد العروس،ص۲۸۱،ملتقطاً)

جشنِ ولادت منانے کا ثواب

حضرتِ سَیِّدُناشیخ عبدُالحق مُحَدِّ ث دِہلوی رَحْمَۃُ اللّٰہعَلَیْہ فرماتے ہیں: نبیِ کریم،رؤف رحیم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی ولادت کی رات خُوشی مَنانےوالوں کی جَزایہ ہےکہ اللہ کریم انہیں فضل و کرم سے جَنّٰتُ النَّعِیم میں داخِل فرمائےگا۔مسلمان ہمیشہ سے محفِلِ میلاد مُنعَقِد کرتے آئے ہیں اور وِلادت کی خوشی میں دعوتیں دیتے،کھانے پکواتےاور خُوب صَدَقہ وخیرات کرتےآئےہیں۔خوب خوشی کااِظہار کرتےاوردل کھول کرخَرچ کرتےہیں،آپ  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی وِلادتِ با سعادت کےذِکْر کا اِہتِمام کر تے ہیں اور اِن تمام اَفعالِ حَسَنہ(یعنی نیک اور اچھے اعمال)کی بَرکت سےان لوگوں پراللہکریم کی رَحمتوں کانُزول ہوتاہے۔(مَا ثَبَتَ با السُّنَّۃ،ص۱۵۵ ملتقطًا)

لہٰذاہمیں بھی چاہیےکہ شریعت کےدائرےمیں رہتےہوئے خُصوصی اہتمام کے ساتھ خُوشی خُوشی  اس  مبارک  مہینےکو نیکیوں میں گزاریں ،اس میں اجتماعِ میلاد مُنعقد کریں، اس دن خُوب صدقہ و خیرات کی عادت بنائیں،اِنْ شَآءَ اللہ! اس کی خوب خوب برکتیں پائیں گی ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو!بیان کو اِخْتِتام کی طرف لاتے ہوئے سُنّت کی فضیلت، چندسُنّتیں اور آداب بَیان کرنے کی سَعَادَت حاصِل کرتیہوں۔تاجدارِ رسالت،شَہَنْشاہِ نُبُوَّت صَلَّی اللہُ   عَلَیْہِ