Book Name:Faizan-e-Rabi-ul-Awaal

پیاری پیاری اسلامی بہنو! ماہِ ربیعُ الاول کو اتنی فضیلتیں کیوں ملیں، حضرت امام زکریا بن محمدبن محمودقزوینی رَحْمَۃُ اللہِ  عَلَیْہ فرماتےہیں:یہ وہ مبارک مہینا ہےجس میںاللہپاک نے حضور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکےوجودِمَسعودکےصدقےدنیاوالوں پربھلائیوں ا ورسعادتوں کےدروازے کھول دیئےہیں، اسی مہینے کی بارہ تاریخ    کو  رسولُاللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی ولادت ہوئی۔ ( عجائب المخلوقات، ص۶۸)

ربیعِ پاک تجھ پر اہلسنّت کیوں نہ قرباں ہوں

کہ   تیری   بارہویں  تاریخ   وہ   جانِ   قمر   آیا

(قبالۂ بخشش، ص۳۷)

”رَبیعُ الاوّ ل“ کہنے کی وجہ

            پیاری پیاری اسلامی بہنو! یقیناً جوسعادت ربیع الاول کے حصے میں آئی وہ کسی اورمہینےکو نصیب نہیں ہوئی۔ ربیع الاول کے معنیٰ کیا ہیں، آئیےسنتی ہیں:ربیع کہتے ہیں موسمِ بہار کویعنی سردی اورگرمی کےدرمیان جوموسم ہوتاہےاسےربیع کہتےہیں۔ اہلِ عرب موسمِ بہار کےابتدائی زمانے کو”ربیعُ الاوّل“کہتےتھے، اس موسم میں کھمبی(برسات میں گلی لکڑی کےبھیگنے سےچھتری کی طرح ایک گھاس اگ جاتی ہےاردو میں اسےکھمبی کہتےہیں۔)اورپھول پیدا ہوتے تھےاورجس وقت پھلوں کی پیداوار ہوتی ہےان ایام کو ربیعُ الآخرکہتے تھے۔ جب مہینوں کے نام رکھے گئے تو صفر کے بعد والے دو مہینوں کو انہی دو موسموں کے ناموں پر ربیعُ الاوّل اور ربیعُ الآخر کا نام دیا گیا۔( لسان العرب،۱/۱۴۳۵ ملخصاً)

ماہِ ربیع الاول کی شان یہ ہے کہ اسی مہینےمیں دوجہاں کےسلطان،محبوبِ ذیشان صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ولادت ہوئی ہے، یقینا ًحُضُورِ انور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمجہاں میں شاہِ بحر وبَر بن کر جلوہ گر نہ ہوتے تو کوئی