Book Name:Faizan-e-Rabi-ul-Awaal

عید،عید ہوتی،نہ کوئی شب، شبِ بَراءَت ۔بلکہ کون و مکاں کی تمام تَررونق اورشان اس جانِ جہان،محبوبِ رَحمٰن صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکے قدموں کی دُھول کاصَدقہ ہے۔اس مبارک مہینےکی بارہویں تاریخ بہت ہی سعادتوں اورعظمتوں والی ہےکیونکہ ہمارے پیارےنبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی ولادتِ باسعادت بروزپیر12ربیعُ الاوّل کو ہوئی۔(لطائف المعارف، ص۱۰۴۔مواہب اللدنیۃ ،  المقصدالاول، آیات ولادتہ۔۔۔الخ، ۱/۷۵)

       یہی وجہ ہے کہ اس دن عاشقانِ رسول اپنی وسعت کےمطابق محافلِ میلاد مناتے ا ور اللہکریم کی رحمتوں سے حصہ پاتے ہیں۔ آئیے ! اسی مناسبت سے ایک واقعہ سنتی ہیں :چنانچہ

فرشتوں کے انوار

حضرت شاہ وَلِیُ اللہمحدثِ دہلویرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہفرماتےہیں کہ میں ایک مرتبہ اُس محفلِ میلادمیں حاضر ہوا،جو مَکَّۃُ المُکَرَّمَہ میں رَبِیْعُ الاَوَّل کی بارہویں تاریخ   کومولدُالنبی(یعنی سرکارصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ  وَسَلَّمَ کی ولادت گاہ)میں منعقد ہوئی تھی،جس وقت ولادت کاذکر پڑھا جا رہا تھا تو میں نےدیکھا کہ یکبارگی (اچانک)اس مجلس سے کچھ انوار بُلند ہوئے،میں نے ان انوار پر غور کیا تو معلوم ہوا کہ وہ رحمتِ الٰہی اور ان فرشتوں کےانوار تھے ،جو ایسی محفلوں میں حاضر ہواکرتےہیں۔(سیرتِ مصطفٰی،ص ۷۲۔۷۳)

نُوری محفل پہ چادر تنی نُور کی

نُور پھیلا ہوا آج کی رات ہے

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

      پیاری پیاری اسلامی بہنو!آپ نےسناکہ جشنِ عید میلادُالنبی کی محفل میں ربِّ کریم