Book Name:Faizan-e-Rabi-ul-Awaal

 

 رات  محفل میلاد میں شریک  تھا،میں نے دیکھا ایک بوڑھا شخص  آغاز سے لیکر اختتام تک انتہائی ادب واحترام کے ساتھ کھڑا ہوکر محفل ِ میلاد میں شریک تھا،جب کسی نےپوری محفل کھڑے ہوکر سننےکی  وجہ دریافت کی تو اس نے بتایا کہ میں نبی کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم کا ذکرِ خیر سنتے وقت   تعظیماً قیام کو بدعتِ  سیئہ(برا عمل)جانتاتھا ۔ایک دن اس نے خواب  میں دیکھا کہ وہ ایک  بہت  بڑے اجتماع میں شریک ہے اورلوگ  نبیِ کریمصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمکااستقبال کرنے کیلئےکھڑے ہیں،جب نبی کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم کی آمدہوئی توتمام لوگوں نے انتہائی ادب واحترام کے ساتھ حضور نبی کریم،رؤف رحیم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا استقبال کیا ،مگر وہ آپ کی تعظیم میں کھڑا نہیں ہوا،نبی کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمنےاس سےفرمایا:’’تو اب کھڑانہیں ہو سکےگا ‘‘ جب  اس کی آنکھ کھلی تو اس نے دیکھا کہ وہ اب بھی بیٹھا ہوا ہے ۔اسی پریشانی میں ایک سال گزر گیا مگر وہ کھڑا نہ ہوسکا ۔بالآخر اس نے  یہ منت مانی کہ اگر اللہپاک مجھے اس مرض سے شفایاب فرمادے تو میں محفلِ میلاد شروع سے آخر تک  کھڑے ہوکر سنا کروں گا۔اس منت کی برکت سے اللہکریم نے اُسےصحت عطافرمائی۔تو اب اس کایہ  معمول بن گیاکہ وہ اپنی منت کوپوراکرتے ہوئے سرکار صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم کی تعظیم میں پوری محفل کھڑے ہوکر سنتاہے۔( الاعلام بفتاوی ائمۃ الاسلام ،ص۹۴) لہذا ہمیں چاہئے کہ  محفلِ میلاد  کا ادب و احترام کیا کریں اور توجہ کے ساتھ سنا کریں ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو!ہم ربیع الاول کےفضائل  اوراس کی  برکتوں کے بارے میں سن رہی تھیں،ربیعُ الاوَّل کی عظمتوں کےکیاکہنے!اسےکائنات کی سب سےزیادہ عظمت وشان والی ہستی، ہمارے پیارے نبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے نسبت ہے۔اسی نسبت نےاس  مہینےکی شان بڑھا دی