Book Name:Faizan Rabi-ul-Akhir

حدیث:۳۸۲)٭آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم خوشبوکا تحفہ رد نہیں فرماتے تھے۔ (سنتیں اور آداب ص۸۵)٭نَماز میں ربّ کریم سے مُناجات ہے تو اس کے لئے زینت کرناعطر لگانا مُستَحب ہے۔(نیکی کی دعوت، ص۲۰۷) ٭آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ہمیشہ عمدہ خوشبو استعمال کرتے اور اسی کی دو سرے لوگو ں کو بھی تلقین فرماتے ۔(سنتیں اور آداب ص۸۳) ٭ناخوشگوار بُو یعنی بدبو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ناپسند فرماتے ۔ (سنتیں اور آداب ص۸۳) ٭عورتوں کے لئے مہک کی ممانعت اس صورت میں ہے جبکہ وہ خوشبو اجنبی مَردوں تک پہنچے ،اگر وہ گھر میں عطر لگائیں جس کی خوشبو خاوند یا اولاد،ماں باپ تک ہی پہنچے تو حرج نہیں۔(سنتیں اور آداب ص۸۵)٭اسلامی بہنوں کو ایسی خوشبو نہیں لگانی چاہيے جس کی خوشبو اُڑ کر غیر مَردوں تک پہنچ جائے (سنتیں اور آداب ص۸۶)٭ فرمانِ مصطفےٰ: عورت جب خوشبولگا کر کسی مجلس کے پاس سے گزرتی ہے تووہ ایسی اور ایسی ہے یعنی بدکارہ ہے ۔ (جامع الترمذی ،کتاب الادب ،باب ما جآء فی کراہیۃ خروج المرأۃمتعطرۃ،۴/۳۶۱،حدیث:۲۷۹۵)

          طرح طرح کی ہزاروں سنتیں سیکھنےکےلئےمکتبۃ المدینہ کی دوکتب”بہارِشریعت“حِصّہ16(312 صفحات)اور120صفحات پرمشتمل کتاب”سُنتیں اور آداب“ھدِيَّةً طلب کیجئے اور اس کامطالعہ فرمائیے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد