Book Name:Faizan Rabi-ul-Akhir

محترم کانام حضرت  ابوصالح مُوْسیٰ جنگی دوست اور والدہ محترمہ کا نام اُمُّ الْخَیْر فاطمہ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہَا ہے، آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ والدِ محترم کی طرف سے حَسَنی اور والِدہ ماجِدہ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہَا کی طرف سے حُسینی سَیِّد ہیں۔حضرتِ سیدناابنِ جوزی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں: حضرت  شیخ عبدالقادر جیلانی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے11ربیعُ اْلآخِر 561 ہجری میں بعد نمازِ مغرب بغداد شریف میں وصال فرمایا، وصال کے وقت آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلیْہِ کی عمر شریف تقریباً 91 سال تھی،نمازِ جنازہ شہزادۂ غوثِ اعظم حضرت سید سیفُ الدّین عبدالوہاب قادری رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے پڑھائی اور لاتعداد لوگوں نے جنازہ میں شرکت کی۔ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کا مزارِ پُراَنوارعراق کے مشہور شہر بغداد شریف میں ہےجہاں دن رات  زیارت کرنے والوں کا ہجوم رہتا ہے۔(الزیل علی طبقات الحنابلۃ،۳/ ۲۵۱)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو! پیرانِ پیر روشن ضمیر شیخ عبدالقادر جیلانی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِ وہ عظیم ولی ہیں جن کی ساری زندگی اللہ کریم کی عبادت اور مخلوقِ خدا کی خدمت میں گزری۔اللہ کریم نےآپ کو بے شمار خوبیوں سے نوازا تھا۔آئیے!سرکارِ بغداد،حضورِ غوثِ پاک کی ذات میں پائی جانے والی خوبیوں کی چندجھلکیاں ملاحظہ کیجئے،چنانچہ

جنوری2018 کے” ماہنامہ فیضانِ مدینہ“میں لکھا ہے:اللہ کریم نے پیرِ لاثانی، شہبازِ لامکانی، غوثِ صَمَدانی،قطبِ ربّانی، شیخ عبدالقادر جیلانی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کو اچھے اخلاق سے نوازا تھا،آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ ذکر و فکر میں مشغول رہتے،مخلوقِ خدا کی خیر خواہی کرتے، مہربان، شفیق اور مہمان نواز تھے،آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ بڑے سخی تھے،سوالی کو خالی ہاتھ نہ لَوٹاتے تھے،مسکینوں اور غریبوں پر بےحد شفقت فرماتے،کمزوروں کے ساتھ بیٹھا کرتے،بیماروں کی عِیادت فرماتے تھے،آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے اَصحاب میں سے کوئی حاضرِ