Book Name:Wah Kya Baat Gaus e Azam Ki

عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکےنائب اورسب ولیوں کےسردار ہیں۔میری رہنمائی کرنے والے،میرےسرکار،میرے پیشوا اورمصیبت کےوقت میری مدد کرنےوالےبھی غوثِ پاک ہیں۔ افسوس!ہم بہت گنہگار ہیں مگراےغوثِ اعظم! آپ سےالتجا ہے کہ بروزِ محشر ہماری بھی  شفاعت کیجئے گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                            صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی  مُحَمَّد

       پیاری پیاری اسلامی بہنو! عموما ًجب کسی کو بیان کرناہوتاہے  تو وہ پہلے سے اس کی تیاری کرتی ہے،کئی کئی کتب کامطالعہ کرتی ہے،بیان کی ایک ترتیب اور خاکہ اپنے ذہن میں بٹھاتی ہے بلکہ کبھی تو  مکمل بیان یا کچھ  ضروری نکات  بھی لکھ کر ساتھ لاتی ہےتاکہ بیان کرنے میں آسانی رہے، جیسےمثال کے طور میں آپ کےسامنے بیان کررہی  ہو ں تو مکمل بیان  ایک ترتیب کےساتھ  میرے سامنےموجودہےمگرقربان  جائیے!حضورغوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہکی علمی  شان و شوکت اور آپ  کی بے مثال ذہانت پرکہ آپ نےانہی آیات  پر بیان فرمایا  جوقاری صاحب نے تلاوت  کی تھیں  اور ان آیات کی ایک نہیں بلکہ چالیس(40)تفسیریں  اور ہرہرقول کےقائل کا نام بھی بیان  فرمایااور ایسی علم وحکمت سےبھر پورتفسیریں بیان فرمائی کہ  جنہیں سن کرعلامہ عبد الر حمٰن ابنِ جوزیرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ جیسےوقت کےبہت بڑے عالِم و امام بھی حیران  رہ گئے ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

      پیاری پیاری اسلامی بہنو!بیان کردہ  واقعہ سے حضور غوث پاک  رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہکی قرآنِ کریم  سےوالہانہ محبت ظاہر ہورہی ہےکہ آپرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہعلم کا سمندر ہونے کے باوجودقرآنِ  کریم کی کئی کئی تفاسیر کو  پڑھتےاو ر  بیان کرتے ۔کثرت سے  عبادت و رِیاضت اور قرآنِ کریم کی تلاوت  کر تے،