Book Name:Moasharay Ki Islah

کشتی کو خود بخود سہارا ملنا شروع ہوجائے گا۔اپنی اصلاح کرنے سے مُعاشرہ کیسےصحیح ہوسکتا ہے، آئیے!اسے ایک حکایت سے  سمجھتی ہیں،چنانچہ

اپنی تصویر  ٹھیک کیجیے!

       ایک شخص  مُطالعہ کرنےمیں مصروف تھا،پاس ہی اس کا بچہ کھیل رہا تھا، جو بار بار اسےتنگ کرتا تھا اور یوں اس  کےمطالعےمیں خلل پیدا ہوتا۔باپ نے بیٹے کو کئی بار سمجھایا مگر بچہ تھوڑی دیر تو سکون میں رہتا مگر جیسے ہی  تھوڑا وقت گزرتا وہ پھر سے کسی شرارت میں مشغول ہو جاتا۔ باپ بچے کی شرارتوں سے بہت پریشان ہوا،یہاں تک کہ اس کے سر میں درد ہونا شروع ہوگیا۔ آخراس کےدماغ میں ایک ترکیب آئی اور اس نے قریب ہی موجود کسی ملک کے نقشے  (Map)کو پھاڑ کر ٹکڑے ٹکڑے کردیا اور اپنے بیٹےکودیتے ہوئےکہا:بیٹا!دوسرے کمرے میں جاکر یہ نقشہ درست کر کے لاؤ۔بچہ چلاگیا تواس نے اطمینان کا سانس لیا اور دل ہی دل میں یہ خیال کیا کہ بچہ جتنی دیرتک نقشہ بناتا رہے گا میں مطالعہ کرلوں گا۔کیونکہ نقشے کے ٹکڑوں کو ترتیب دینا کافی مشکل کام تھا اور اس میں بچے کو کافی وقت لگ سکتا تھا۔بچہ چلا گیا اور باپ نے اطمینان سے مطالعہ کرنا شروع کردیا،ابھی تھوڑا ہی وقت گزرا تھاکہ بچےنےآکر کہا:ابو!نقشہ درست کرلیا ہے۔باپ کو حیرت ہوئی کہ اتنےگھنٹوں کا کام منٹوں میں کیسے ہو گیا؟اس نے دیکھاتو واقعی نقشہ ٹھیک ترتیب دیا گیا تھا۔باپ نےپوچھا:بیٹا!یہ نقشہ اتنی جلدی کیسے ٹھیک کرلیا؟تو بیٹے نے بتایا:ابوجان!جب آپ نے نقشہ پھاڑاتھاتومیں نےدیکھااس کےپیچھےایک آدمی کی تصویر ہے،لہٰذا میں نے نقشہ صحیح کرنے کے بجائے آدمی کی تصویر (Picture) کو ٹھیک کرنا شروع کردیا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ نقشہ خود بہ خود ٹھیک ہوگیا۔(مقصدِ حیات،ص۲۹ملخصاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد