Book Name:Moasharay Ki Islah

جُھوٹ بول کر  کچھ فائدہ اُٹھانا،جُھوٹے چُٹْکَلوں کے ذریعے دوسری اسلامی بہنوں  کو ہنسانا، جُھوٹے خواب سُنا کر دوسری اسلامی بہنوں کا دِل بہلانا،بلکہجُھوٹے خواب سُنا کر دوسری اسلامی بہنوں سےپیسے بٹورنا، اپنے نام کے ساتھ جھوٹے اَلْقابات  لگا کر عزّت وشُہرت کی مَحبَّتکا سامان کر نا،جھوٹے بہانے تراش کر ذمہ داریوں سے منہ موڑنا، جھوٹی سفارشیں  کر کے حق داروں کا حق روکنا، لین دَین کے تعلق سے جھوٹے وعدے کر کے دوسری اسلامی بہنوں کی مجبوریوں  سےکھیلنا، جھوٹے اَعذَار بتا کر اپنے لیے دوسری اسلامی بہنوں کی ہمدردیاں سمیٹناوغیرہ جیسی جھوٹی عادات ہمارے مُعاشرے میں گویا رچ بس چکی ہیں۔ ذرا سوچئے! جب ترقی کرنے کا راز کثرت سے جھوٹ کو سمجھا جائے گا،جب مال میں بَرَکت کثرت سے جھوٹ کو سمجھا جائے گا تو معاشرہ کیسی ترقی کرے گا؟ جھوٹ بولنے کی سزا بہت بھیانک (Frightful)  ہے،چنانچہ

جھوٹ کی سزا

       نُورکے پیکر،تمام نبیوں کے سَرْوَر صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اِرْشاد فرمایا:خَواب میں ایک شَخْص میرے پاس آیا اور بولا:چلئے!میں اُس کے ساتھ چَل دِیا، میں نے دو(2)آدَمی دیکھے،ان میں ایک کھڑا اور دُوسرا بیٹھا تھا،کھڑے ہوئے شَخْص کے ہاتھ میں لَوہے کا ایک مخصوص آلہ تھا،جسے وہ بیٹھےشَخْص کے ایک جَبڑے میں ڈال کر اُسے گُدّی تک چِیر دیتا، پھر اسےنکال کر دُوسرے جَبْڑے میں ڈال کر چِیْرتا، اِتنے میں پہلے والاجَبْڑا اپنی اَصْلی حالت پرلَوٹ آتا، میں نے لانے والے شَخْص سے پُوچھا: یہ کیا ہے؟اُس نے کہا:یہ جُھوٹا شَخْص ہے،اِسے قِیامت تک قَبْر میں یہی عذاب دیا جا تا رہے گا۔(مساویٔ الاخلاق للخرائطی،باب ماجاء فی الکذب   الخ ، ص۷۶،حدیث : ۱۳۱)

مشہور بُزرگ حضرت حاتِم اَصَمّ بلخی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں:ہمیں یہ بات پہنچی ہے کہ جھوٹا دوزخ میں کُتّے کی شَکْل میں بدل جائے گا۔(تنبیہ المغترین، ص: ۱۹۴)