Book Name:Nekiyan Chupayye

سے پہلے بستر کواچھی طرح جھاڑلیجئے تاکہ کوئی نقصان پہنچانے والا کیڑا وغیرہ ہو تو نکل جائے، ٭سونے سے پہلے یہ دعا پڑھ لیجئے:اَ للّٰھُمَّ بِاسْمِکَ اَمُوْتُ وَاَحْیٰ([1])  ٭عصر کے بعد نہ سوئیں عقل زائل ہونے کا خوف ہے۔فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ:جوشخص عصر کےبعدسوئے اور اس کی عقل جاتی رہے تو وہ اپنے ہی کو مَلامَت کرے۔([2])  ٭دوپہر کو قیلولہ( یعنی کچھ دیر لیٹنا )مستحب ہے۔([3]) حضرت علامہ مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ فرماتےہیں: غالِباً یہ ان لوگوں کے لیے ہوگا جو شب بیداری کرتے ہیں، رات میں نمازیں پڑھتے ذکرِ الٰہی کرتے ہیں یا کُتُب بینی یا مطالعے میں مشغول رہتے ہیں کہ شب بیداری میں جو تھکاوٹ ہوئی قیلولے سے دَفع ہوجائے گی۔([4]) ٭دن کے ابتدائی حصے میں سونا یا مغرب و عشا کے درمیان میں سونا مکروہ ہے۔([5])  ٭سونے میں مستحب یہ ہے کہ باطہارت سوئے اور٭کچھ دیرسیدھی کَروَٹ پر سیدھے ہاتھ کو رُخْسار(یعنی گال) کے نیچے رکھ کر قبلہ رُو سوئے پھر اس کے بعد بائیں کروٹ پر([6])، ٭سوتے وَقت قَبْر میں سونے کو یاد کرے کہ وہاں تنہا سونا ہوگا سوائے اپنے اعمال کے کوئی ساتھ نہ ہوگا، ٭سوتے وقت یادِ خدا میں مشغول ہو تہلیل(یعنی لَا اِلٰہَ اِلاَّ اللہ) تسبیح(یعنی سُبْحٰنَ اللہ)اور تحمید(یعنیاَلْحَمْدُلِلّٰہ)پڑھے


 

 



[1] بخاری،کتاب الدعوات،باب مایقول اذا اصبح،۴/۱۹۶،حدیث: ۶۳۲۵

[2]مسند ابی یعلی،مسند عائشہ ،۴ /۲۷۸، حدیث:۴۸۹۷

[3]فتاویٰ ہندیۃ،کتاب الکراھیۃ،الباب الثلاثون فی المتفرقات،۵/۳۷۶

[4]بہارِشريعت،۳/۴۳۵، حصّہ۶ا

[5]فتاویٰ ہندیۃ،کتاب الکراھیۃ،الباب الثلاثون فی المتفرقات،۵/۳۷۶

[6]فتاویٰ ہندیۃ،کتاب الکراھیۃ،الباب الثلاثون فی المتفرقات،۵/۳۷۶