Book Name:Koshish Kamyabi Ki Kunji Hai

ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ جن لوگوں نے اپنے والدین کی فرمانبرداری میں کوشش کی تو اللہ پاک نے انہیں ایسا مقام ومرتبہ عطافرمایاہے کہ کسی کو تابعین میں سب سےافضل ہونے کا مقا م مِلا تو کسی کو تمام اولیا رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کی سرداری نصیب ہوئی ، کسی کو اپنےو قت کا مجدِّد ہونے کامنصب نصیب ہوا توکسی کو اللہ پاک کی رِضا کی خوشخبری نصیب ہوئی۔ قیامت تک آنےوالوں کے دِلوں میں ان کی مَحَبَّتبیدار رہے گی۔ آئیے!والدین کی فرمانبرداری  میں کوشش کرنے والے بُزرگانِ دِین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کے 2 واقعات سنتی ہیں ، چنانچہ

(1)ماں کی خدمت اور مَرتَبۂ  وِلایت

حضرت بایزیدبسطامیرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہفرماتےہیں : سردیوں کی ایک سخت رات میں میری والِدہ نے مجھ سے پانی مانگا ، میں گلاس بھرکرآیاتواُنہیں نیندآگئی تھی ، میں نے جگانا مناسب نہ سمجھا ، پانی کا گلاس لئےاِس اِنْتِظار میں ماں کے قریب کھڑا رہا کہ بیدار ہوں تو پانی پیش کروں ، کھڑے کھڑے کافی دیر ہوچکی تھی اور  گلاس سے کچھ پانی گِر کر میری اُنگلی(Finger) پر جم کر برف بن گیا تھا ۔ بہر حال جب والِدۂ محترمہ بیدار ہوئیں تو میں نے گلاس پیش کیا ، برف کی وجہ سے چپکی ہوئی اُنگلی جُوں ہی پانی کے گلاس سے جُدا ہوئی اُس کی کھال اُدھڑ گئی اور خون بہنے لگا۔ ماں نے دیکھ کر پوچھایہ کیا؟ میں نے سارا واقعہ عَرض کیا تو اُنہوں نے ہاتھ اُٹھا کر دُعا کی : اے اللہ! میں اِس سے راضِی ہوں تُو بھی اِس سے راضِی رہنا ۔ (سمندری گنبد ، ص۴)

(2)ڈاکوتائب ہوگئے

                             حضورغوثِ پاکرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہجب علمِ دین حاصل کرنے کےلئے قافلے کے ہمراہ جیلان سے