Book Name:Koshish Kamyabi Ki Kunji Hai

الاسرار ،  ذکر فصول  من کلامہ... الخ ،  ص۱۱۸)ہر روز ایک ہزار(1000)رکعت نفل ادا فرماتے تھے۔                 (تفریح الخاطر ، ص۳۶)

سفیان ثوری   رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ   کی عبادت

                             حضرت سُفیان ثوری رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کو اُن کےاِنتقال کےبعدکسی نے خواب میں دیکھ کر پوچھا : مَا فَعَلَ اللہُ  بِکَ یعنیاللہکریم  نے آپ کے ساتھ کیا مُعاملہ فرمایا؟ جواب دیا : میں نے اپنے ربِّ کریم کا دِیدار کیاتو اللہکریم نے مجھ سےفرمایا : اےابنِ سعید! تجھےمُبارک ہو ، میں تجھ سےراضی ہوں ، کیونکہ جب رات  ہوجاتی تھی تو تم آنسوؤں اور دل کی نرمی کے ساتھ میری عبادت  کرتے تھے ، جَنّت(Heaven) تمہارےسامنےہےجومحل لیناچاہولےلواورتم میری زیارت کرتےرہو ، کیونکہ میں تم سےدُورنہیں ہوں۔                          (حلیۃ الاولیاء ،  سفیان  الثوری  ،  ۷ / ۷۷)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

               پیاری پیاری اسلامی بہنو!آپ نے سنا کہ ہمارے بُزرگان ِدِین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن اللہ پاک کی رِضا پانےکےلئےکس قدر کوشش کرتےتھے ، دن ہویا رات ان کی زندگی کا مقصد ایک ہی ہوتا تھا کہ ہمیں اپنےربّ کریم کوراضی کرناہے ، جب یہ مقدس ہستیاں اللہ پاک کی عبادت اس انداز سے کرتی  ہیں کہ جس طرح کرنے کا حکم ہےتو ربِّ کریم انہیں اپنی رِضا کی خوشخبری سناتاہے۔ لیکن افسوس!فی زمانہ ہم دنیوی اعتبارسے تو ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی کوشش  کرتی ہیں ، مثلاً کسی کا عالیشان مکان دیکھ کراپنے شوہر ، والد یا بھائی کو اس جیسا مکان  بنانے کی خواہش  کرتی  ہیں ، کسی کوعمدہ  کپڑے پہنے دیکھاتو ویسا ہی پہننےکی خواہش کرتی ہیں ،