Book Name:Siddiq K Liay Khuda Aur Rasool Bus

کثرتِ کرامت، اَفضَلِیّتِ وِلایت کی دلیل نہیں کیونکہ وِلایت دَرحقیقت بارگاہِ الٰہی کے قُربِ کا نام ہے اور یہ قربِ الٰہی جس کو جس قدر زیادہ حاصل ہوگا اُسی قدر اُس کا دَرَجَۂ وِلایت بلند سے بلند تر ہوگا ۔ صحابَۂ کِرام رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُم چونکہ نِگاہِ نبوّت کے اَنوار اور فیضانِ رِسالت کے فیوضوبَرَکات سے مُستَفِیض ہوئے ، اِس لئے بارگاہِ الٰہی میں اِن بُزرگوں کو جو قُرْب و تَقَرّب حاصِل ہے وہ دوسرے اَولیاءُاللہ کو حاصِل نہیں ۔ اِس لئے اگرچہ صحابَۂ کِرام رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُم سے بہت کم کرامتیں منقول ہوئیں لیکن پھر بھی اُن کادرَجَۂ وِلایت دیگر اَولیاءِ کِرام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہِم سے حددَرَجہ اَفضل واَعلیٰ اور بلند وبالا ہے ۔ ([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیاری  پیاری  اسلامی بہنو! حضرت صِدّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عَنْہُ بھی ولایت کے اعلیٰ درجے ، درجَۂ غوثیت پر فائز ہونے کے باوجود اُنہی اولیا میں شُمار ہوتے ہیں جنہوں نے بہت کم کرامات ظاہر فرمائیں البتہ آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ جلیلُ القدر صحابی تھے اور تقویٰ و پرہیزگاری  کے اعلیٰ مقام پر فائز تھے ، اللہ  پاک  اور پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفے ٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی بارگاہ میں آپ کا کیا مرتبہ تھا آئیے ! اس بارے میں 3 فرامینِ مصطفے ٰ  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سنتی ہیں: چُنانچہ

فضائلِ صدیقِ اکبر  بزبانِ مصطفے ٰ

(1)ارشادفرمایا: لوگوں میں جس نے اپنی دوستی اور مال کے ذریعے مجھ پر سب


 

 



[1]   کراماتِ فاروقِ اعظم، ص ۹ تا ۱۰ ملتقطا