Book Name:Siddiq K Liay Khuda Aur Rasool Bus

نہیں جاسکتا ۔ آئیے ! آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی بعض اہم دینی خدمات کے بارے میں سنتی ہیں:چُنانچہ

فتنۂ اِرتداد کا خاتمہ

حضرت  صِدّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی ایک اہم دینی خدمت یہ ہے کہ آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے فتنۂ ارتداد کا خاتمہ فرمایا ۔ یعنی  زکوٰۃ کا انکار کرنے  اور اسلام سے پھر جانے والوں کے سامنے آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ مضبوط پہاڑ کی طرح ڈٹے رہے اور اس کا مقابلہ کیا یہاں تک کہ اس فتنے کو جڑ سے اُکھاڑ پھینکا ۔ حضرت صِدّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے کس طرح زکوٰۃ کا انکار کرنے اور مُرتَد ہوجانے والوں کی سرکوبی کی اور اس حوالے سے آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی باطنی نگاہ کیسی تھی؟ آئیے ! اس کی کچھ تفصیل سنتی ہیں:چُنانچہ

امام جلالُ الدین سُیُوطی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہاپنی مشہورِ زمانہ کتاب”تاریخ الخلفاء“میں فرماتے ہیں: رَسُولُ الله صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے وصال کی خبر جب چاروں طرف عام ہوئی تو عرب کے بہت سے قبیلے (Tribes) مرتد ہوگئے اور ادائیگیِ زکوٰۃ سے گریز کرنے لگے (جن میں بحرین، عُمان، مہرہ، یمن، کندہ اور حضرموت کے مرتدین شامل تھے ) حضرت ابوبکر رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے ان سے جنگ کا ارادہ کیا ۔ اس وقت حضرت عُمر فارُوْق اور بعض دوسرے صحابَۂ کرام رَضِیَ اللہُ عَنْہُم نے جنگ نہ کرنے کا مشورہ دیا ۔ حضرت صِدّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے فرمایا: خدا کی قسم! ایک رسّی (Rope)یا ایک بکری کا بچّہ (یعنی معمولی سے معمولی چیز)بھی جو رَسُولُ الله صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے زمانے میں زکوٰۃ دیا کرتے تھے ، اس کے دینے سے انکار کریں گے تو میں ان سے جنگ  کروں گا ۔ حضرت عُمر فارُوْق