Book Name:Siddiq K Liay Khuda Aur Rasool Bus

نگاہیں نیچی کئے خُوب کان لگا کر بَیان سُنُوںگی ۔ ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تعظیم کی خاطِر جہاں تک ہو سکا دو زانو بیٹھوں گی ۔ ضَرورَتاً سِمَٹ سَرَک کر دوسری اسلامی بہنوں کے لئے جگہ کُشادہ کروں گی ۔ دھکّا وغیرہ لگا تو صبر کروں گی، گُھورنے ، جِھڑکنے اوراُلجھنے سے بچوں گی ۔ صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ، اُذْکُرُوااللّٰـہَ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ  وغیرہ سُن  کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والی کی دل جُوئی کے لئے پست آواز سے جواب دوں گی ۔ اجتماع کے بعد خُود آگے بڑھ کر سلام و مُصافَحہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گی ۔ دورانِ بیان موبائل کے غیر ضروری استعمال سے بچوں گی، نہ بیان ریکارڈ کروں گی نہ ہی اور کسی قسم کی آواز  کہ  اِس کی اجازت نہیں ، جو کچھ سنوں گی، اسے سن   اور سمجھ   کر اس پہ عمل کرنے اور اسے بعد میں دوسروں تک پہنچا   کر نیکی کی دعوت عام کرنے کی سعادت حاصل کروں گی ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو!یہ جُمادَی الاُخری کامہیناہے ، اس مہینے کی 22 تاریخ کو عاشقِ اکبر اَمِیْرُالمومنین حضرت صدّیقِ اکبررَضِیَ اللہُ عَنْہنے اس دُنیاسے وصال  فرمایا، اس لئے اس مہینے کو آپرَضِیَ اللہُ عَنْہ سے خاص نسبت حاصل ہے ، اسی مناسبت سے آج کے بیان میں ہم حضرت  صدّیقِ اکبررَضِیَ اللہُ عَنْہ کا کچھ ذکرِ خیر، آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہ کامختصرتعارف، چندفضائل وکمالات، آپ کی کرامات، کرامت کی شرعی حیثیت، کرامت کاحکم اوراس کے علاوہ حضرت  صدّیقِ اکبررَضِیَ اللہُ عَنْہکی دینی خدمات کے بارے میں سُنیں گی ۔ اے کاش!ہمیں سارا بیان اچّھی اچّھی نیتوں اورمکمل توجّہ کے ساتھ سننا نصیب ہوجائے ۔

آئیے !سب سے پہلے حضرت  صدّیقِ اکبررَضِیَ اللہُ عَنْہکی ایک کرامت سنتی ہیں:چُنانچہ