Book Name:Siddiq K Liay Khuda Aur Rasool Bus

امت  کو خاص ’’لغتِ قریش‘‘پر جس میں قرآنِ مجیدنازل ہوا ہے جمع کر دینا اور باقی لغتوں سے باز رکھنا چاہئے اور حضرت ابو بکر صدیق رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے جو صحیفے جمع فرمائے تھے وہ امّ المؤمنین حضرت حفصہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا سے منگوا کر ان کی نقلیں لی جائیں اور تمام  سورتیں ایک مصحف میں جمع کر دی جائیں ، پھر وہ مَصاحِف اسلامی شہروں میں بھیج دئیے جائیں اور سب کو حکم دیاجائے کہ وہ اسی لہجے کی پیروی کریں ۔ چُنانچہ اسی درست رائے کی بِناء پر امیرُ المومنین حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے اُمّ المؤمنین حضرت حفصہرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا سے وہ صحائف منگوائے اور ان کی نقلیں (Copies)تیارکر کے تمام شہروں میں بھیج دی گئیں ۔ اسی عظیم کام کی وجہ سے امیرُ المومنین حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کو بھی ’’جامعُ القرآن‘‘ کہا جاتا ہے ۔ ([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

مَلِکُ العُلَماء کا تعارف

پیاری  پیاری  اسلامی بہنو! ہم نے حضرت صدّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی دینی خدمات کے بارے میں سُنا کہ آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے اسلام سے پھر کر مرتد ہوجانے والوں کے خلاف کاروائی فرمائی اور قرآنِ کریم کی حفاظت کے پیشِ نظر جمعِ قرآن کا عظیماحسان ہم پر فرمایا، آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کے بعد اسی عظیم دینی خدمت کو حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے پایَۂ تکمیل تک پہنچایا، غرض یہ کہ ہر دور میں اللہ پاک کے نیک بندے انتہائی اخلاص کے ساتھ دِین کی مختلف خدمات سر انجام دیتے رہے ، دین کے انہی عظیم خدمت


 

 



[1]   فتاوی رضویہ، ۲۶ / ۴۳۹تا ۴۵۲ملخصا