Book Name:Siddiq K Liay Khuda Aur Rasool Bus

کمی نہیں آئی، نہ ان کے روزانہ کے معمولات میں کوئی فرق ۔ زندگی کے آخری دن تک علمی و دینی فرائض حسبِ معمول انجام دیتے رہتے ۔ پیر کی رات 19 جُمَادَی الاُخریٰ 1382 ہجری مطابق 18 نومبر 1962 عیسوی کو ذکرِ جہر، اللہ اللہ کرتے اس طرح وصال فرما گئے کہ کچھ دیر تک اہلِ خانہ کو اس بات کا احساس بھی نہیں ہوا کہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ وصال فرما چکے ہیں ۔ دوسرے دن حضرت شاہ محمد ایوب شاہدی رشیدی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ سجادہ نشین خانقاہ اسلام پور ضلع  پٹنہ، جن سے انہیں فردوسی، شطّاری، سہروردی اور کچھ مزیدسلسلوں میں خلافت واجازت حاصل تھی، حُسنِ اتفاق سے تشریف لے آئے اور انہوں نے ہی ملکُ العلماء رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہکی نمازِ جنازہ پڑھائی ۔ ([1])اللہپاک ان کے درجے بلند فرمائے اور ان کے صدقے ہماری بلاحساب مغفرت فرمائے ۔ آمِیْنْ بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْنْ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیاری  پیاری  اسلامی بہنو!بیان کواختتام کی  طرف لاتے ہوئے سنّت کی فضیلت اور چندسنتیں اور آداب بیان کرنے کی سعادت  حاصل کرتی ہوں، تاجدارِ رِسالت، شہنشاہِ نُبوّتصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کافرمانِ جنّت نشان ہے جس نے میری سنّت سے مَحَبّت کی اس نے مجھ سے مَحَبّت کی اورجس نے مجھ سے مَحَبّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔ ([2])


 

 



[1]   حیاتِ ملک العلماء، ص ۱۶ملخصا

[2]     مشکاۃ، کتاب الایمان، باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ ، ۱ /  ۵۵، حدیث: ۱۷۵