Book Name:Siddiq K Liay Khuda Aur Rasool Bus

سے تین گنا بڑھ گیا ہے ۔ پھرآپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُاس کھانے کو اٹھا کر بارگاہِ رسالت میں لے گئے ۔ جب صبح ہوئی تو اچانک مہمانوں  کا ایک قافلہ دربارِرسالت میں اترا جس میں بارہ قبیلوں کے بارہ سردار (leaders) تھے اور ہرسردار کے ساتھ بہت سے دیگر سوار بھی تھے ۔ ان سب لوگوں نے یہی کھانا کھایا اور قافلہ کے تمام سرداروں  اور دیگر مہمانوں نے اس کھانے کو پیٹ بھر کر کھایا لیکن پھر بھی اس برتن میں کھانا ختم نہیں ہوا ۔ ([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیاری  پیاری  اسلامی بہنو! سُنا آپ نے کہ حضرت  صدیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی یہ کیسی زبردست اور ایمان افروز کرامت تھی، مہمانوں کے ساتھ کھانا کھانے بیٹھے تو کھانے میں اس قدر برکت  بلکہ ظاہری کثرت ہوئی کہمہمانوں نے بھی اس کا مشاہدہ کیا اور آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی زوجہ محترمہ نے مہمانوں کے پیٹ بھر کر کھا چکنے کے باوجود پہلے کے مقابلے میں اس کھانے کے تین گُنا زیادہ ہونے کی قسم کھائی، حتی کہ بارہ سرداروں اور ان کے ساتھ کئی سواروں پر مشتمل جو وفد حضور نبیِ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی بارگاہ میں حاضر ہوا اس وفد کے تمام افراد نے بھی پیٹ بھر کر وہ کھانا کھایا مگر برتن میں کھانا باقی رہا ۔ یاد رہے کہ جہاں یہ حضرت  صدّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی کرامت ہے وہیں یہ سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کا معجزہ بھی ہے ۔ کیونکہ امتی سے ظاہر ہونے


 

 



[1]   بخاری، کتاب المنا قب، باب علامات النبوۃ فی الاسلام، ۲ / ۴۹۵، حدیث:۳۵۸۱ مختصرا حجۃ اللہ علی العالمین، الخا تمۃ فی اثبات کرامات  الاولیاء الخ ، المطلب الثالث فی ذکر جملۃ جمیلۃالخ ، ص۶۱۱